اسلام آباد:(دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم سے ہاتھ ملانے کی خواہش نہیں ہے، عمران خان ہاتھ ملانے اور اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں، دن رات جھوٹ، گالی گلوچ کرتا ہے، ہمیں بھی اس سے کوئی بات کی ضرورت نہیں، تبدیلی کے نعرے لگا کر پاکستان کو معاشی طور پرتباہ کر دیا گیا، نئے الیکشن ہی تمام مسائل کا حل، تحریک عدم اعتماد کے بعد قانون سازی کرکے عام انتخابات کی طرف جانا چاہیے، مینڈیٹ ملنے پر مائنس پی ٹی آئی قومی حکومت بنانے کے خواہشمند ہیں۔
اپنے ایک بیان میں قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ سفارتی طور پر بھی پاکستان کو تنہا کر دیا گیا ہے، امریکا کے ساتھ تعلقات میں اتار چڑھاؤ آیا لیکن ’ابسولیٹلی ناٹ‘ کہنے کی کیا ضرورت تھی، امریکا نے تو اڈے مانگے ہی نہیں تھے، پوائنٹ یہ ہے کیا پدی اورکیا پدی کا شوربا، پاکستان میں ڈاکہ زنی کے سارے ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں، بے جا الزامات نہیں لگا رہا، ایک ہی مثال دیتا ہوں گیس کی قیمت مارکیٹ میں 3 ڈالر اور مہنگا ترین تیل خریدا گیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مجھ پر چین کے ساتھ معاہدوں پر کرپشن کے الزام لگائے، شواہد نہیں دیئے، چینی، ادویات پر اربوں روپے کے ڈاکے مارے گئے، پی ٹی آئی رہنما عامرکیانی نے ادویات میں اربوں کی کرپشن کی، راوی ریور پراجیکٹ کی فیزبیلٹی ہماری حکومت میں بنی، ایشین ڈویلپمنٹ کی رپورٹ کے مطابق بی آر ٹی میں اربوں کی کرپشن ہوئی، نعرہ لگایا تھا وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بناؤں گا، نوازشریف کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا، پونے چار سال پوری اپوزیشن کو دیوار سے چن دیا گیا، عمران خان کو ایماندار وزیراعظم نہ کہا جائے۔
اتحادیوں سے بات چیت جاری، جلد فیصلہ ہوجائے گا: شہباز شریف
قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ اتحادیوں سے بات چیت جاری ہے، جلد فیصلہ ہوجائے گا۔
وزیراعظم عمران خان کے خلاف متحدہ اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کے بعد سیاسی جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے، نمبرز پورے کرنے کے لئے اپوزیشن مسلسل اپنی کوششوں میں مصروف ہیں۔
اسی تناظر میں شہباز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اتحادیوں سے بات چیت جاری ہے، جلد فیصلہ ہوجائے گا۔ صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ تاخیر کیوں ہورہی ہے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ یہ سوال اتحادیوں سے پوچھیں، بات چیت چل رہی ہے آپ دعا کریں۔
صحافی نے ایک اور سوال کیا کہ آپ کی او آئی سی ممالک سے بہت دوستیاں ہیں۔ جس پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ آپ انہیں میرا سلام پہنچا دیجئے گا۔