پشاور: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خلاف بھی اپوزیشن جماعتوں نے تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا۔
وفاقی حکومت کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی میں بھی وزیراعلی محمود خان کے خلاف ممکنہ تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان ہوگیا اپوزیشن جماعتیں اورحکومت ایک دوسرے کے سامنے آگئے، وزیراعلی خیبرپختونخوا بھی معاملات کے پیش نظر متحرک ہو گئے اور اراکین اسمبلی سے روزانہ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر رہے ہیں۔
اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اسمبلی نے بھی معاملے سے متعلق ایک دوسرے سے رابطے شروع کر دئیے ہیں۔ اپوزیشن نے تحریک انصاف کے 45 اراکین کی حمایت کا دعوی کر رکھا ہے، اراکین اسمبلی کہتے ہیں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد یہاں پر بھی تحریک کامیاب ہو گی۔
تحریک انصاف حکومت نے صوبےمیں ممکنہ تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لئے دو دفعہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کئے جس میں وزیراعلی پر اعتماد کا اظہار کیا گیا، صوبائی وزراء کہتے ہیں وزیراعلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کو شکست ہوگی ۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں اے این پی کے 12، آزاد 3، جماعت اسلامی کے 3، بلوچستان عوامی پارٹی کے 4، جے یو آئی 16، پی ایم ایل این 7، پاکستان مسلم لیگ ق کا ایک، پیپلز پارٹی 6 اور تحریک انصاف کے 93 ممبران ہیں ،اسمبلی میں اراکین کی مجموعی تعداد 145 ہے،صوبے کی اپوزیشن جماعتوں کو عدم اعتماد کے لیے70 سے زائد ممبران کی ضرورت ہوگی۔