لاہور: (لیاقت انصاری) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف بھی اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لے آئی، تحریک جمع ہونے کے بعد وزیراعلیٰ اسمبلی تحلیل نہیں کرسکیں گے۔
وفاق کے بعد اپوزیشن نے پنجاب میں بھی محاذ سنبھال لیا، اپوزیشن نے پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کروا دی۔ تحریک مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی رانا مشہود ، سمیع اللہ خان ، میاں نصیر اور دیگر نے جمع کروائی۔
عدم اعتماد کی تحریک پر اپوزیشن کے اراکین کے دستخط بھی موجود ہیں،عدم اعتماد کی تحریک جمع ہونے کے چودہ دن میں سپیکر اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔ لیگی رکن اسمبلی رانا مشہود نے عدم اعتماد کی تحریک جمع کرانے کی تصدیق کر دی۔
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہی کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائے جانے سے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے، پرویز الہی نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک پر قانون کے مطابق کارروائی ہوگی ، قانونی ضابطے اور اسمبلی رولز پر مکمل عمل درآمد کریں گے۔
پنجاب میں تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر ترین گروپ نے جہانگیر ترین سے رابطہ کر کے تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ جہانگیر ترین نے تمام ارکان کو متحد اور آپس میں رابطے مضبوط رکھنے کی ہدایت کی جبکہ گروپ کا اجلاس بھی آج یا کل منعقد ہو گا۔
پنجاب میں پی ٹی آئی 183 ارکان کےساتھ بڑی جماعت ہے، ن لیگ 165 ارکان کے ساتھ دوسری، ق لیگ 10 ارکان کے ساتھ تیسری بڑی جماعت ہے۔پیپلز پارٹی کے 7 اور آزاد ارکان کی تعداد 5 ہے جبکہ راہ حق پارٹی کا ایک ممبر ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن حکومت پر دباو بڑھانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دے رہی، قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا معاملہ ابھی انجام کو نہیں پہنچا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خلاف بھی اپوزیشن جماعتوں نے تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان بھی معاملات کے پیش نظر متحرک ہو گئے اور اراکین اسمبلی سے روزانہ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر رہے ہیں۔