لاہور: (لیاقت انصاری، ویب ڈیسک ) وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم عمران خان کو پیش کر دیا جبکہ حکومت نے پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ چودھری پرویز الہی کی وزیراعظم عمران خان کیساتھ ملاقات ہوئی، ملاقات میں تمام معاملات طے ہوگئے۔ ق لیگ نے وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار اور حمائیت کا اعلان کر دیا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ وزیراعلی عثمان بزدار نے اپنا استعفی وزیر اعظم کو پیش کردیا۔
چوہدری پرویز الہی کی وزیراعظم عمران خان کیساتھ ملاقات۔
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) March 28, 2022
ملاقات میں تمام معاملات طے ہوگئے۔ق لیگ کا وزیراعظم پر اعتماد کا اظہاراورحمائیت کا اعلان۔وزیراعلی عثمان بزدار نے اپنا استعفی وزیر اعظم کو پیش کردیا
وزیراعظم عمران خان کا چوہدری پرویز الہی کو پنجاب کا وزیراعلی نامزد کرنےفیصلہ pic.twitter.com/h3G3wYwX8D
فرخ حبیب نے لکھا کہ وزیراعظم عمران خان نے چودھری پرویز الٰہی کو پنجاب کا وزیراعلی نامزد کرنے فیصلہ کر لیا۔
چودھری پرویز الٰہی اگلے وزیراعلیٰ ہوں گے: فرخ حبیب
دوسری طرف دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فرخ حبیب نے مزید کہا کہ انشااللہ عدم اعتماد ناکام ہونے جارہی ہے،فرخ حبیب مقصود چپڑاسی،فالودے والوں کا جیل جانے کا وقت ہوا چاہتا ہے، پہلے کہا تھا عدم اعتماد ناکام ہوگی، چوروں کے ٹولے کوپہلا سرپرائزمل گیا ہے۔ عثمان بزدارنے اپنا استعفی پیش کردیا ہے، چودھری پرویزالہی پنجاب کے اگلے وزیراعلیٰ ہوں گے، اپوزیشن توفارغ ہوگئی ہے۔ بلاول بچہ ان کی باتوں کا برا نہیں مناتے، اب اپوزیشن کی الٹی گنتی کا وقت شروع ہوچکا ہے۔
پرویز الٰہی نے پنجاب میں وزارت اعلیٰ کی آفر قبول کر لی
سپیکر پنجاب اسمبلی اور پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری پرویز الٰہی نے پنجاب میں وزارت اعلیٰ کی آفر قبول کر لی۔
پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل چودھری مونس الٰہی نے کہا ہے کہ حکومت نے پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ نامزد کر دیا، پرویز الٰہی نے عہدے کی آفر قبول کر لی ہے، ملاقات کے دوران عثمان بزدار سے استعفیٰ لیا گیا
پاکستان مسلم لیگ (ق) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان مسلم لیگ کے وفد کی سپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالہٰی کی قیادت میں وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی۔
بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پرویز الہٰی سے کہا کہ میں نے عثمان بزدار سے استعفیٰ لے لیا ہے اور آپ کو اپنی پارٹی کی طرف سے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب نامزد کرتا ہوں اور آپ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
مسلم لیگ (ق) نے بیان میں کہا کہ پرویز الہٰی نے وزیراعظم سے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے منصب پر آپ کی جانب سے نامزدگی پر شکریہ ادا کرتا ہوں اور آپ کے اعتماد پر ان شااللہ پورا اتروں گا۔
مسلم لیگ ق میں پھوٹ پڑ گئی، طارق بشیر چیمہ وفاقی کابینہ سے مستعفی
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما طارق بشیر چیمہ نے کابینہ سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزارت سےاستعفیٰ دے دیا ہے، عمران خان کے خلاف ووٹ دوں گا، پرویزالہٰی میرے محسن ہیں ہرحال میں ان کے ساتھ ہوں، چودھری شجاعت سے درخواست کی تھی عمران خان کو ووٹ نہیں دوں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضمیرکی آواز پرووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا، میں سمجھتا ہوں وزیراعظم نے بہت وقت ضائع کر دیا، میں تنہا ہوں دیگر ممبران اپنی مرضی کے مطابق ووٹ دیں گے۔
پرویز الٰہی کی حمایت کرنی ہے یا نہیں فیصلہ علیم خان کرینگے: علیم خان گروپ
علیم خان گروپ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چودھری پرویز الٰہی کی حمایت کرنی ہے یا نہیں فیصلہ علیم خان کریں گے۔
ترین گروپ نے پرویز الٰہی کو وزارت اعلیٰ کیلئے مناسب امیدوار قرار دیدیا
ترین گروپ نے بھی چودھری پرویز الٰہی کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کیلئے مناسب امیدوار قرار دے دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے ناراض گروپ جہانگیر ترین گروپ کے ترجمان فیصل جبوانہ نے کہا ہے کہ پرویز الٰہی مناسب شخصیت ہیں جن کے ساتھ کام کیا جاسکتا ہے، حتمی فیصلہ جہانگیر ترین کریں گے۔
ترین گروپ کے رکن صوبائی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ پرویز الٰہی وزیراعلیٰ کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں جبکہ گروپ کے ارکان پرویز الٰہی سے ملاقات بھی کر چکے ہیں۔
پی ٹی آئی، ق لیگ کا پنجاب میں وزارتوں کے حوالے سے فارمولہ طے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت اور پاکستان مسلم لیگ(ق) کے درمیان پنجاب میں وزارتوں کے حوالے سے فارمولہ طے پاگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان طے پانے والے فارمولے کے مطابق پنجاب کی وزارت اعلیٰ مسلم لیگ ق کے پاس ہوگی، سپیکر تحریک انصاف سے ہوگا۔
اس حوالے سے ذرائع نے مزید بتایا کہ سینئر وزیر بھی تحریک انصاف کا ہو گا، وزارتوں کا پہلے والا فارمولہ اسی طرح برقرار رہے گا۔
پی ٹی آئی پرویز الٰہی کی بطورِ وزیراعلیٰ حمایت کرے گی: شہباز گل
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ کے امیدوار کے طور پر سپورٹ کرے گی۔
پاکستان تحریک انصاف چوہدری پرویز الہی کو وزیراعلی کے کینیڈیٹ کے طور پر سپورٹ کریں گے۔ ق لیگ نے وزیراعظم کی عدم اعتماد میں حمایت کا اعلان کر دیا
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) March 28, 2022
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سپیکر پنجاب اسمبلی اور مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری پرویز الٰہی کو وزیراعلی کے امیدوار کے طور پر سپورٹ کریں گے۔ ق لیگ نے وزیراعظم کی عدم اعتماد میں حمایت کا اعلان کر دیا۔
پرویز الٰہی کی وزیراعظم عمران خان سے بنی گالہ میں ملاقات
اس سے قبل سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے لیے بنی گالہ پہنچے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی کے ہمراہ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل مونس الہی, چودھری سالک موجود ہیں۔ حکومتی وفد میں وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قرشی، وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
عثمان بزدار کیخلاف عدم اعتماد، حکومتی وفد کی سپیکر پنجاب اسمبلی سے ملاقات
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر حکومتی وفد نے سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی سے ملاقات کی جس کے دوران موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
حکومتی وفد میں وفاقی وزرا اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک شامل ہیں جبکہ ق لیگ کے وفد میں چودھری شجاعت ،پرویز الٰہی، مونس الٰہی اور طارق بشیر چیمہ شامل ہیں۔
حکومتی وفد نے اتحادی جماعت ق لیگ کو منانے کی کوشش کرتے ہوئے حمایت کی درخواست کی۔
عثمان بزدار کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع
وفاق کے بعد اپوزیشن نے پنجاب میں بھی محاذ سنبھال لیا اور صوبائی اسمبلی میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کروادی۔
پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ اور مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی رانا مشہود ، سمیع اللہ خان ، میاں نصیر اور دیگر اراکین نے وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرائی۔
عدم اعتماد کی تحریک پر ن لیگ اور پی پی پی سمیت 126 ارکان کے دستخط ہیں اور اجلاس بلانے کی ریکوزیشن پر 119 ارکان کے دستخط ہیں۔
پرویز الہی کو عدم اعتماد کی تحریک کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا۔ سپیکر نے کہا کہ قانونی ضابطے اور اسمبلی قواعد پر مکمل عمل ہوگا، عدم اعتماد کی تحریک پر قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔
عدم اعتماد کی تحریک جمع ہونے کے بعد وزیر اعلی عثمان بزدار پنجاب اسمبلی تحلیل نہیں کرسکیں گے اور 14 دن میں پرویز الٰہی اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔
اپوزیشن کی حکومتی اتحادیوں کو بڑی آفرز
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آنے کے بعد حکومت مشکل کا شکار ہے، حکومتی اتحادیوں کی بڑی تعداد کو اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے آفرز دی جا رہی ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو علی الاعلان ماضی میں کہہ چکے ہیں کہ حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے چودھری پرویز الٰہی کو بڑی پیشکش دینی ہو گی۔
گزشتہ چند روز کے دوران مسلم لیگ ن ، ق لیگ ، جے یو آئی ف سمیت دیگر رہنماؤں نے چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات کی تھی۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ق لیگ کے ارکان کی تعداد 5 ہے جبکہ پنجاب میں ق لیگ کے ارکان کی تعداد 10 ہے۔
مسلم لیگ ن کے وفد کی مسلم لیگ ق کی قیادت سے ملاقات
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے وفد نے بھی گذشتہ شام مسلم لیگ ق کی قیادت سے ملاقات کی اور موجودہ سیاسی صورت حال، عدم اعتماد اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان معاملات ففٹی ففٹی ہیں۔
سابق صدر آصف زرداری کی سربراہی میں پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے بھی کل رات ق لیگ کے رہنماوں سے ملاقات کی تھی۔
خیال رہے کہ دو ہفتے قبل پرویز الٰہی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ حکومتی اتحادیوں کا رجحان اپوزیشن کی جانب ہے۔ ایم کیو ایم اور ق لیگ مل کر حکومت اور اپوزیشن کے ساتھ جانے کا فیصلہ کریں گے۔