اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر کہا ہے کہ اتوار کو ہماری سحری نئے پاکستان میں ہوگی لیکن افطاری تک ہم پرانے پاکستان میں داخل ہوجائیں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ رمضان میں شیطان بند ہوجاتا ہے، کل بنی گالہ کا شیطان بند کردیں گے۔ عمران خان کی جانب سے احتجاج کی کال پر تشویش ہے، اداروں کو ہم کہتے ہیں اپنا آئینی کردار ادا کریں جبکہ سپریم کورٹ کل کے اجلاس کی کوریج کرنے کی اجازت دلائے۔
انہوں نے کہا کہ اطلاع ہے کہ ہارا ہوا شخص جمہوری عمل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا، پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے بدمعاش اسلام آبا پہنچنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔یہ ڈونلڈ ٹرمپ سے بڑا متاثرتھا اسی طرح بننا چاہتا ہے، وزیراعظم انٹرویومیں بڑے پریشان لگ رہے تھے، وزیراعظم کو یقین دلاتا ہوں شہبازشریف، رانا ثنا اللہ سے کہوں گا آپ کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہ کی جائے، اگر آپ جمہوریت کو نقصان پہنچائیں گے تو پھر آرٹیکل 6 کا قانون لگے گا۔
بلاول کا کہنا تھا کہ پرامید ہوں اعلیٰ عدلیہ کسی غیرجمہوری،غیرآئینی کام کی اجازت نہیں دے گی، وزیراعظم عدم اعتماد واپس لینے کی بھیک مانگ رہے تھے، تب اور اب بھی ہمارا جواب ’ابسولیٹلی ناٹ، وزیراعظم بیک ڈورکے بجائے عزت کے ساتھ استعفی یا عدم اعتماد کا سامنا کرے، رونا دھونا بند کرکے عدم اعتماد کا سامنا کریں۔
پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ اگرپارلیمان کے اندرآئین قائم نہیں کرسکیں گے تو پھر کہاں قائم کریں گے، میجورٹی ہمارے پاس ہے، اگر یہ عدالتی احکامات پرعمل نہیں کریں گے توتوہین عدالت ہوگی۔ اگرزبردستی فورس کے ذریعے عدم اعتماد پراسس مکمل نہ ہوا تواس کا اثرپاکستان کے مستقبل پرہوگا، وزیراعظم ٹی وی پر آ کر احتجاج کی کال دے رہا ہے، کچھ دنوں سے یہ اپنے بدمعاش، ٹائیگرفورس کواسلام آباد لانے کے کوشیشں کررہے ہیں، ہرادارے کواپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔