اسلام آباد:(یاسر ملک، ویب ڈیسک) نئے وزیراعظم کا انتخاب آج ہوگا، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی مد مقابل ہونگے، دونوں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے ہیں۔
متحدہ اپوزیشن کی جانب سے شہباز شریف اور پی ٹی آئی کی جانب سے شاہ محمود کے کاغذات نامزدگی جمع کروائے گئے، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران تحریک انصاف نے شہباز شریف کی نامزدگی پر اعتراض عائد کر دیا ۔
وکیل بابر اعوان نے سیکرٹری قومی اسمبلی کے روبرو موقف اپنایا کہ شہباز شریف پر مختلف نوعیت کے کئی مقدمات درج ہیں ۔ اس بنیاد پر انہیں وزارت عظمیٰ کا امیدوار نہیں نامزد کیا جا سکتا ۔ بابر اعوان نے شہباز شریف پر آئین اور حلف کی خلاف ورزی کا اعتراض بھی عائد کیا ۔ تاہم اعتراضات پر سماعت کے دوران سیکرٹری قومی اسمبلی نے قرار دیا کہ کاغذات نامزدگی جرم ثابت ہونے اور سزا ہونے پر ہی مسترد ہو سکتے ہیں ۔ الزامات کی بنیاد پر کاغذات مسترد نہیں کیے جا سکتے ۔ یوں شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور کیے جاتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کا کہنا تھا کہ ہمیں جو اعترضات تھے وہ ہم پیش کر چکے ہیں، شہبازشریف پر کرپشن کے الزامات ہیں، وہ مختلف مقدمات میں ضمانت پر ہیں، ن لیگی صدر کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات ہیں۔
دوسری جانب اپوزیشن کی جانب سے شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی پر کوئی اعتراض عائد نہیں کیا گیا۔
کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے بعد نئے وزیراعظم کے چناؤ کیلئے شہبازشریف اور شاہ محمود قریشی کل اسمبلی اجلاس میں آمنے سامنے آئیں گے۔
تحریک انصاف کی جانب سے ملیکہ بخاری نے اسمبلی سیکرٹریٹ سے نئے وزیراعظم کے کاغذات نامزدگی حاصل کیے۔ وزارت عظمیٰ کے امیدوار کا فیصلہ پارٹی قیادت کی کور کمیٹی اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس سابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہوا جس میں وزرائے اعلی، گورنر پنجاب و گورنر خیبر پختونخوا اور سینئر پارٹی قیادت نے شرکت کی، اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
دوسری جانب شہباز شریف کو متحدہ اپوزیشن نے قائد ایوان نامزد کیا، ان کے کاغذات نامزدگی قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں اپوزیشن کے وفد نے جمع کروائے، وفد میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال،نوید قمر، خواجہ سعد رفیق شامل تھے۔
کاغذات نامزدگی جمع کراتے ہوئے احسن اقبال اور بابر اعوان میں شدید تلخ کلامی ہوئی۔
اس موقع پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بابر اعوان نے جس طرح اپنے وزیراعظم کے ساتھ کروایا اسی طرح اپنے امیدوار کے ساتھ کروائیں گے۔
اعلامیہ
قائد ایوان کے انتخاب کے لیے شہباز شریف اور شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے حوالے سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق کاغذات نامزدگی کی باضابط جانچ پڑتال کی گئی، جانچ پڑتال کے بعد دونوں امیدوار کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گے، قومی اسمبلی میں وزیراعظم/ قائد ایوان کے لیے انتخاب آج سہ پہر 2 بجے ہو گا۔
قومی اسمبلی اجلاس کا ایجنڈا
قومی اسمبلی کا اجلاس آج دوپہر 2 بجے ہوگا، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا دو نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا ہے، قائد ایوان کا انتخاب ایجنڈے میں شامل ہے۔
ویلکم ٹو پرانا پاکستان: فواد چودھری
تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فوا د چودھری نے شہباز شریف کے وزارت عظمیٰ کے لئے کاغذات منظور ہونے پر طنزیہ ٹویٹ کر دیا۔
اپنے ٹویٹ میں فواد چودھری کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے بعد ایف آئی اے سے پہلا آرڈر یہ ہوا ہے کہ کل وکلا کی ٹیم شہباز شریف کے مقدمے میں فرد جرم کیلئے پیش نہیں ہو گی، ویلکم ٹو پرانا پاکستان۔
شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے بعد ایف آئ اے سے پہلا آرڈر یہ ہوا ہے کہ کل وکلاء کی ٹیم شہباز شریف کے مقدمے میں فرد جرم کیلئے پیش نہیں ہو گی ویلکم ٹو پرانا پاکستان
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 10, 2022