لاہور: (لیاقت انصاری) گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا۔ گورنر پنجاب نے پرنسپل سیکرٹری کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔
ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے حمزہ شہباز کی حلف برداری اور سیکرٹری پنجاب اسمبلی کی رپورٹ کے معاملے پر اپنے پرنسپل سیکرٹری کے خطوط لکھنے اور پھر انہیں فاش کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ گورنر کی جانب سے پرنسپل سیکرٹری راشد منصور کے خط لکھنے کی تحقیقات کی گئی ہیں، جس کے بعد گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے پرنسپل سیکٹری کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا ہے اور اس ضمن میں چیف سیکرٹری کو خط لکھ دیا ہے۔ پرنسپل سیکرٹری راشد منصور کی جگہ اسپیشل سیکرٹری کو عہدے کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گورنر کی جانب سے اعتراض کیا گیا ہے کہ پرنسپل سیکرٹری گورنر کو کیسے دباؤ میں لانے کے ہتھکنڈے استعمال کر سکتا ہے، جس معاملے پر رائے مانگی ہی نہیں اس پر پرنسپل سیکرٹری از خود کیسے خط لکھ سکتا ہے۔ پرنسپل سیکرٹری کیسے خط لکھ کر سیاسی مخالفین کو سیاست کے لئے خط لیک کرسکتا ہے۔ گورنر نے پرنسپل سیکرٹری کے خطوط منظر عام ہر آنے کے بعد انکوائری کی اور خفیہ خطوط میڈیا تک پہنچنے کے معاملے پر چیف سیکرٹری کو تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ابتدائی طور پر خود انکوائری کے بعد گورنر نے پرنسپل سیکرٹری کو عہدے سے ہٹانے کے لئے خط لکھ دیا۔
یاد رہے کہ پرنسپل سیکرٹری نے گورنر کو دو خطوط لکھے، ایک خط میں پرنسپل سیکرٹری نے گورنر کو حمزہ شہباز سے حلف لینے کا کہا جبکہ دوسرے خط میں پرنسپل سیکرٹری نے گورنر کو موصول ہونے والی سیکرٹری اسمبلی کی رپورٹ کو ازخود مسترد کیا اور گورنر کو بھی مختلف معاملات پر ایڈوائس کیا۔