کراچی: (دنیا نیوز) والدین نے دعا زہرہ کی کم عمری کے ثبوت میڈیا کے سامنے پیش کر دیئے۔ انہوں نے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔
دعا زہرہ کے والدین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دعا کی عمر تیرہ سال سے زائد ہے، 18 سال نہیں، جو شخص بچی کو ورغلا کر لے کر گیا، اس نے جرم کیا، بچی پر دباؤڈال کر بیان دلوایا جا رہا ہے، مکمل تفتیش کی جائے تاکہ اصل معاملہ سامنے آسکے، بیٹی کو کراچی لایا جائے۔
ادھر سیشن کورٹ میں دعا زہرہ کیس میں اہم پیش رفت ہوئی۔ دعا زہرہ نے والد سمیت دیگر کے خلاف ہراساں کرنے سے روکنے کی درخواست دائر کر دی۔ عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ پولیس اور دیگر فریقین کو حراساں کرنے سے روک دیا۔
لڑکی نے جوڈیشنل مجسٹریٹ کے روبرو اپنا بیان بھی قلمبند کروا دیا۔ جس میں لڑکی نے موقف اپنایا کہ پسند کی شادی کی، کسی نے اغوا نہیں کیا، والد سمیت دیگر رشتے داروں کی جانب سے ہراساں کیے جا رہا ہے، شوہر کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں، عدالت پولیس سمیت دیگر رشتے داروں کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے۔