لاہور(لیاقت انصاری سے) نو منتخب وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کے حلف کے معاملے پر صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو قانون کے مطابق عمل کا حکم دے دیا ہے۔
صدر پاکستان نے گورنر پنجاب کو خط لکھا جس میں عارف علوی نے عمر سرفراز چیمہ کو لاہور ہائیکورٹ کے حکم کی روشنی میں قانون کے مطابق عمل کرنے کا کہا، صدر پاکستان نے گورنر پنجاب کو لاہور ہائیکورٹ کا حکم 27 اپریل بھی ارسال کیا۔
گورنر پنجاب نے صدر پاکستان کے خط کا جواب دے دیا، صدر مملکت کے خط کے بعد آئینی ماہرین سے مشاورت کی، گورنر نے لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے راستے میں حائل آئینی نقاط کی تشریح کیلئے صدر پاکستان سے راہنمائی مانگ لی ۔
گورنر پنجاب نے اپنے خط میں لاہور ہائیکورٹ کے دو متضاد احکامات کا حوالہ دیا ہے، گورنر نے 22 اپریل اور 27 اپریل کے دو حکم ناموں کے حوالے سے آئین کی روح سے رہنمائی طلب کر لی۔
ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب نے کہا کہ صدر کو خط لکھ دیا ہے، حلف کب ہوگا یہ تو صدر کی ہدایات پر منحصر ہے، عدالت کے ایک فیصلے میں آئین کے آرٹیکل 104 کا حوالہ ہے، ایک فیصلے میں آئین کے آرٹیکل 255 کا حوالہ ہے، اب صدر کے جواب پر منحصر ہے کہ کب حلف ہوگا۔
لاہور ہائیکورٹ: حمزہ شہباز کے حلف سے متعلق فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر
تحریک انصاف کے صوبائی ارکان اسمبلی نے حمزہ شہباز کے حلف سے متعلق فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل لاہور ہائیکورٹ میں دائر کر دی۔
تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سبطین خان اور راجہ بشارت سمیت 17 ارکان اسمبلی نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے اور اپیل کے ذریعے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔ اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر اپیل میں حمزہ شہباز، وزیراعظم اور صدر کو فریق بنایا گیا ہے۔
اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئین اور قانون کے برعکس ہے، ہائیکورٹ کے حلف کیلئے وقت مقرر کرنا صدر اور گورنر کی عہدے کی توہین ہے۔ اپیل میں نکتہ اٹھایا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ کے پاس صدر اور گورنر کو احکامات دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
اپیل میں نشاندہی کی گئی کہ آئین کا آرٹیکل 248 صدر اور گورنر کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کے حمزہ شہباز کے حلف برداری کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔