لاہور:( لیاقت انصاری سے ) تحریک انصاف اور ق لیگ کی پارلیمانی پارٹی میں ارکان اسمبلی نے عثمان بزدار پرسوالات کی بوچھاڑ کردی۔
تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس عثمان بزدار اور چودھری پرویزالٰہی کی زیرصدارت ہوا جس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔
اجلاس میں ارکان اسمبلی نے کہا کہ وزیراعلیٰ آپ ہیں، پوسٹنگ ٹرانسفرز کس کے حکم پر ہو رہی ہیں؟ آئی جی کس کے حکم پر غیر قانونی اقدامات اٹھا رہا ہے؟۔
ارکان اسمبلی نے پارلیمانی پارٹی میں مطالبہ کیا کہ بطور وزیراعلیٰ آئی جی پنجاب کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے، چیف سیکرٹری کو بھی طلب کر کے سرزنش کی جائے۔
ارکان اسمبلی نے اظہار حیرانی کیا کہ آپ چیف ایگزیکٹو ہے آپ کی مرضی کے بغیر سی سی پی او کیسے تبدیل ہوئے، کیا ن لیگ کی مرضی سے پنجاب میں تبادلے ہو رہے ہیں، عثمان بزدار کو سابق وزراء نے بھی قانونی مشاورت کے بعد اہم اقدامات کا مشورہ دے دیا۔
ارکان کا کہنا تھا کہ بطور وزیر اعلیٰ آئی جی، چیف سیکرٹری کے خلاف چارج شیٹ فریم کی جائے۔ جس پر وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ جو پوسٹنگ ٹرانسفر میرے نوٹ میں لائے بغیر ہوئی انکا نوٹس لوں گا، پولیس کے غیر قانونی اقدامات کی بھی جواب طلبی کی جائے گی۔
تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پولیس کے اوچھے ہتھکنڈوں اور ملازمین کو ہراساں کرنے کی مذمت کی۔
اجلا س میں کہا گیا کہ سیکرٹری اسمبلی کی تین ایم پی او کے تحت گرفتاری قابل مزمت ہے، اجلاس میں پولیس کے اوچھے ہتھکنڈوں کے خلاف اسمبلی قوانین کے تحت کارروائی پر غور کیا گیا۔
چودھری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب، ڈپٹی کمشنر اور دوسرے افسران اپنی حدود سے تجاوز نہ کریں، اسمبلی ملازمین اور اراکین پارلیمنٹ کو ہراساں کرنا قابل مذمت ہے۔