لندن: (اظہر جاوید) پاکستان مسلم لیگ ن کے اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔
نواز شریف کی صدارت میں لندن میں اہم اجلاس ہوا، وزیراعظم شہباز شریف سمیت وفاقی وزرا نے شرکت کی۔
دوسری طرف اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔ اجلاس کے دوران شرکاء نے جارحانہ پالیسی اختیار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لانگ مارچ کو سختی سے نبٹا جائے گا، آئین توڑنے کے الزامات کے تحت کارروائی کیلئے بھی اتحادی جماعتوں سے منظوری لی جائیگی، معاشی بحالی کیلئے تجاویز بھی تیار کرلی گئیں۔
وزیراعظم شہباز شریف وطن پہنچ کر اتحادی جماعتوں کے سربراہان سے ملکر منظوری حاصل کریں گے۔
معیشت کے حوالے سے شدید دباؤ کا سامنا ہے: لیگی رہنما
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ معیشت کے حوالے سے شدید دباؤ کا سامنا ہے، حکومت ملک کو بحرانوں سے نکالے گی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ معاشی صورتحال سے سنگین دباؤ اور مشکلات کا سامنا ہے، ملک کے اندرعمران نیازی پولرائزیشن کر رہے ہیں، عمران خان اداروں کے خلاف منظم مہم چلا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے، ہم تمام فیصلے اتحادیوں سے مشاورت سے کریں گے، مخلوط حکومت مل کر موجودہ بحرانی صورتحال سے نکالنے کے لیے کردار ادا کرے گی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ساڑھے تین سال بے شرم آدمی نے گند پھیلایا، نواز شریف نے بطور پارٹی لیڈر ایک سوچ دی، ملک اور معیشت کا بیڑہ غرق کیا گیا، یہ نوجوانوں کو گمراہ کر رہا ہے۔
انہوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ افراتفری اور انارکی پھیلانا چاہتا ہے اس کی اجازت نہیں دیں گے۔
لانگ مارچ کو روکنے کا فیصلہ ہوا تو 20 لوگ بھی اسلام آباد نہیں پہنچ سکتے: رانا ثناء
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کو روکنے کا فیصلہ اتحادی حکومت نے کرنا ہے، اگر لانگ مارچ کو روکنے کا فیصلہ ہوا تو 20 لوگ بھی اسلام آباد نہیں پہنچ سکتے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ گالم گلوچ بریگیڈ کو احساس پروگرام کا پیسہ کھلایا گیا، یہی لوگ اس کے ساتھ ہیں، شیخ رشید نے جلاؤ گھیراو کا بیان واپس نہ لیا تو اسے گھر سے نہیں نکلنے دوں گا۔ شیخ رشید دوسروں کو سبق دینے کی بجائے خود کو آگ کیوں نہیں لگاتے۔
انہوں نے کہا کہ بگاڑ پیدا کرنیوالے عناصر کو روکنا سیاسی اور انتظامی ذمہ داری ہے، ایسے لوگوں کو نہ روکا گیا تو یہ معاشرے میں بگاڑ پیدا کرنے کے ذمہ دار ہوں گے، لندن میرے خلاف مقدمہ میں شہزاد اکبر نے ہیروئن فراہم کی، پہلے پولیس کو کہا گیا، ان کے انکار اے این ایف سے یہ کام کروایا گیا۔
رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ میرے خلاف ہیروئن مقدمہ کے عمران خان اور شہزاد اکبر براہ راست ملوث ہیں دونوں کو گرفتار کرکے پوچھا جانا چاہئے کہ ہیروئن کہاں سے لی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کو روکنے کا فیصلہ اتحادی حکومت نے کرنا ہے، اگر لانگ مارچ کو روکنے کا فیصلہ ہوا تو 20 لوگ بھی اسلام آباد نہیں پہنچ سکتے، لانگ مارچ کو روکنے کے فیصلے پر عملدرآمد میری ذمہ داری ہو گی بیس لاکھ تو کیا بیس لوگ بھی نہیں پہنچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان قوم کو بدتمیز کرنے، نوجوان نسل کو بدتمیز کرنے، معاشرے کو واہیات کرنے پر تلا ہوا ہے ، ہماری روایات کو عمران خان نے تباہ کرکے رکھ دیا ہے، کسی کو غدار کہنا بے شرمی بے حیائی کی بات ہے۔
آئی ایم ایف سے معاہدہ عمران خان نے کیا، معیشت کے قاتل آج مظلوم بننے کا ناٹک کر رہے ہیں
رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ عمران خان نے کیا، اس کی مذمت کریں جس نے قوم کو اس حالت میں پہنچایا، ڈالر کو بے لگام کرنے کا ذمہ دار عمران خان ہے۔
وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ کا شیخ رشید کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک میں دو جھوٹے ہیں، ایک عمران خان اور دوسرا پنڈی کا شیطان ہے۔ آئی ایم ایف سے معاہدہ عمران خان نے کیا، اس کی مذمت کریں جس نے قوم کو اس حالت میں پہنچایا، ڈالر کو بے لگام کرنے کا ذمہ دار عمران خان ہے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ چپڑاسی بنی گالہ میں سوتے باس کو جگا دیتا تو اسے ٹی وی سے ڈالر کی قیمت بڑھنے کا معلوم نہ ہوتا، عمران خان کے ارسطو کو پکڑیں جو معیشت کو لفٹ پر اوپر لیجاتے لیجاتے موت کی دہلیز پر لے گیا، عوام کو مہنگائی میں ڈبونے والا عمران خان ہے، معیشت کے قاتل آج مظلوم بننے کا ناٹک کر رہے ہیں، صرف معیشت ہی نہیں جھوٹ کی سیاست کو بھی ٹھیک کریں گے۔