اسلام آباد:(دنیا نیوز) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان سی پیک کا دروازہ ہے، ٹیکس فری زون ہونے کے باوجود واپڈا سے ایک میگاواٹ بجلی بھی نہیں مل رہی، بجٹ میں بھی 50 فیصد کٹوتی کی گئی، موجودہ حکومت نے ترقی کا سفر روک دیا ہے۔
اسلام آباد میں سابق وفاقی وزرا مراد سعید اور علی امین گنڈاپور کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے خالد خورشید نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے گلگت بلتستان کو ترقیاتی پیکج دیا تھا، اس سال ہمارا 45 فیصد ترقیاتی بجٹ بڑھنا تھا، وفاقی حکومت نے ہمارا بجٹ آدھا کر دیا، نواز شریف کی حکومت میں دو بلین کا خصوصی فنڈ دیا گیا تھا، عمران خان نے گلگت بلتستان کے 4 سو ارب کا خصوصی پیکج اناؤنس کیا تھا۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ اس سال 4 بڑے منصوبوں کو منظوری کے باوجود وفاقی بجٹ میں نہیں رکھا گیا، گلگت بلتستان اپنا کوئی ٹیکس نہیں لگاتا، صرف وفاق سے ملنے والی رقم سے نظام چلاتا ہے، گلگت بلتستان میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے سکردو میں دو گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے، فنڈز کی دستیابی کی وجہ سے ہم لوگ سوشل سکیورٹی کی جانب جا رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں جان بوجھ کر جی بی کا بجٹ 23 بلین لیکر آئے ہیں، اس سال کم از کم جی بی کیلئے 50 بلین روپے رکھے جانے تھے، گلگت بلتستان کے ترقیاتی بجٹ میں 50 فیصد کٹوتی کی گئی ہے، پورے ملک میں بجلی دی جارہی ہے لیکن گلگت بلتستان کو بجلی نہیں دی جارہی، گلگت بلتستان ٹیکس فری زون ہے، واپڈا سے ایک میگاواٹ بجلی نہیں مل رہی، جس پانی سے بجلی بنائی جاتی ہے اس کی اکثریت گلگت بلتستان سے آتی ہے، عمران خان نے جی بی کو انٹرنیشنل ایئرپورٹ دیا، پہلے سال میں عمران خان نے ہمیں 200 میگاواٹ بجلی دی تھی، سابق وزیراعظم نے ہمارے لیے آئینی حقوق کے دروازے کھولے تھے، اب ہمارا ملک دشمنوں کی نذر ہوگیا، سازش کے تحت حکومت گرائی گئی، ترقیاتی منصوبے گلگت بلتستان کا حق ہے، امپورٹڈ حکومت ایک مشن پر آئی ہوئی ہے، امپورٹڈ حکومت چھوٹے یونٹس کو تباہ کر رہی ہے۔
سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے آنے کے بعد ملک میں مہنگائی آگئی ہے، امپورٹڈ وزیر خزانہ کہتا ہے پٹرول اور بجلی کی قیمتیں مزید بڑھیں گی، عمران خان کی معاشی پالیسیوں کی دنیا نے تعریف کی، 45 دن میں انہوں نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا ہے، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھنے سے ملک میں مہنگائی کی لہر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے، لیکن سی پیک کا دروازہ گلگت بلتستان ہے، انہوں نے جی بی اور ضم شدہ اضلاع کا بجٹ کم کر دیا، موجودہ حکومت نے ترقی کا سفر روک دیا ہے، جی بی کا بجٹ اتنا رکھا جتنا شہباز شریف کے چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں آرہے تھے، پی ڈی ایم امریکی سازش کے تحت حکومت میں آئی ہے، گلگت بلتستان کو مقصود چپڑاسی سے بھی کم پیسے دیئے جا رہے ہیں، امپورٹڈ حکومت خطرناک راستے پر ہے، یہ مودی کی سوچ اور وژن کی تکمیل کیلئے آئے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے لوگوں کو ان کا حق دلوائیں گے، موجودہ حکومت کے اقدامات سے گلگت بلتستان کے عوام خوش نہیں، گلگت بلتستان کو اس کا حق نہ دیا گیا تو سخت اقدام اٹھائیں گے، ماضی میں کسی نے جی بی کی محرومیوں کے ازالے کیلئے کام نہیں کیا، عمران خان نے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بغیر کسی کٹ کے بجٹ کا اعلان کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں نے خود لڑائی کر کے آزادی حاصل کی، لوگوں کی پاکستان کیلئے بہت قربانیاں ہے، ہمیں فخر ہے ہمارا لیڈر عمران خان ہے، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کا فنڈ ہم نے بڑھایا، بجٹ میں کم رقم کی وجہ سے گلگت کے جاری منصوبے مکمل نہیں ہوسکتے، اس سب سے صرف مودی خوش ہوا ہے جو ہمارا دشمن ہے، ہم گلگت بلتستان کے لوگوں کیساتھ کھڑے ہیں، سیاستدان الیکشن کا سوچتا ہے اور لیڈر قوم کا، عمران خان نے گلگت اور کشمیر میں ن لیگ کی حکومت کے باوجود بجٹ بڑھایا، اس زیادتی سے گلگت کے عوام خوش نہیں۔