لاہور:(دنیا نیوز) ضمنی الیکشن سے پہلے ہی ٹینشن، لاہور کے حلقہ پی پی 167 میں پی ٹی آئی اور ن لیگی کارکنوں کا تصادم ہوا، حکومتی امیدوار نذیر چوہان اور تحریک انصاف کے خالد گجر کے بیٹے زخمی ہوگئے، فریقین نے ایک دوسرے پر فائرنگ کے الزامات عائد کئے جبکہ عطا تارڑ نے کہا کہ کل کے پر تشدد واقعہ پر ایس ایچ او تھانہ جوہر ٹاؤن کو معطل کردیا گیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ پنجاب نے کہا کہ ایس ایچ او جوہر ٹاؤن کو معطل کرنے کا حکم دیتا ہوں کیونکہ وہ امن و امان قائم کرنے میں ناکام رہے، متعلقہ ایس پی رپورٹ طلب کریں گے کیوں اسلحہ کی نمائش اور اس پر پابندی کیوں نہیں کی گئی، نذیر چوہان پر جان لیوا حملہ ہوا کسی امیدوار کو اسلحہ کی نمائش اور ساتھ لانے پر پابندی ہے، جس امیدوار کو زیادہ خطرہ ہوگا انہیں دو پولیس اہلکار گارڈ کے طور پر دئیے جائیں گے، جس طریقے سے فائرنگ ہوئی کہ نذیر چوہان کی گاڑی کو چھلنی کیا گیا، جو بھی فائرنگ واقعہ میں ملوث ہوگا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ جہاں جہاں ضمنی الیکشن ہے وہاں اسلحہ کی نمائش پر سخت پابندی ہوگی، پولیس افسران کی اندھا دھند پوسٹنگ کی گئیں جس کے ریٹ طے تھے جس کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں، امن و امان کی صورت برترین مقام تک پہنچ چکی ہے، نذیر چوہان پر فائرنگ خالد گجر نے کی، سیٹیں گولیوں سے چھلنی ہوئی، خالد گجر کے بیٹے عادل کے سر پر چوٹ آئی جو کہ جناح ہسپتال میں زیر علاج ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنسی حراسانی اور زیادتی کا نشانہ بننا اور ان میں اضافہ باعثِ تشویش ہے، بچوں و خواتین سے زیادتی کے واقعات میں شدت سے اضافہ ہوا ہے، پنجاب میں روزانہ چار سے پانچ کیسز ریپ کے رپورٹ ہو رہے ہیں، ریپ کیسز میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز نے آتے ہی فرض شناس افسران کی تعیناتیاں کیں، چوکیاں، اٹک، باٹا پور جیسے ریپ واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، حکومت نے فیصلہ کیا ہے بچوں عورتوں کے خلاف تشدد ریپ کیسز پر خصوصی اقدامات کر رہے ہیں، جنسی حراساں، زیادتی کا نشانہ اور زور زبردستی پر حکومت سوچ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ریپ کیسز پر ایمرجنسی کا اعلان کرتی ہے، ہم نے ریپ کیسز پر کیبنٹ کمیٹی امن و امان تمام کیسز کا جائزہ لے گی، سول سوسائٹی، خواتین حقوق کی تنظیمیں، اساتذہ، وکلا سمیت مختلف اداروں سے مشاورت کی جائے گی، ملتان میں بچہ سے زیادتی والا کزن، خاتون سے زیادتی کرنے والا ہمسایہ تھا، والدین سے اپیل کروں گا کہ بچوں کے تحفظ کےلئے آگاہی دینا ہوگی، فیملی ممبر بغیر نگرانی کے گھروں میں اکیلا نہ چھوڑا جائے، فرانزک لیب اور سیف سٹی سے ریپ کیسز کے ملزمان کو پکڑا گیا، ریپ کے خلاف آگاہی مہم اور بچوں کو بھی اسکولوں میں جنسی حراسگی پر بتائیں گے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اب والدین کو آگاہی دینا ہوگی بچوں کو کس طرح تحفظ کرنا ہے، خواتین کے خلاف جنسی زیادتی کے واقعات پر ہیلپ لائن اور قوانین میں بھی ترامیم کریں گے، قوانین میں ترامیم کر کے خواتین کے حقوق کا تحفظ، سزاؤں میں اضافہ کریں گے، ڈی این اے سیمپل کو فاسٹ ٹریک کے ذریعے اقدامات کئے جائیں گے، زیادتی پر دو ہفتوں میں ایسا نظام لائیں گے جس سے واقعات میں کمی آئے گی۔