اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی چودھری حسین الٰہی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں شمولیت کا فیصلہ اپنے خاندان، حلقے اور مونس الٰہی سے مشاورت کرکے کروں گا۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ق کے رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ آج 70 روپے پیٹرول لٹر ہو گیا اب کیوں کسی کا ضمیر کیوں نہیں جاگ رہا، اب مہنگائی مارچ کرنے والوں کو شرم نہیں آتی، آج مہنگائی کے خلاف آواز اٹھانے والی پی ٹی آئی پر تشدد کیا جا رہا ہے، بلاول بھٹو زرداری نے کراچی اسلام آباد تک مارچ کیا انہیں کسی نے روکا۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن آئے کسی نے روکا ، مریم نواز مہنگائی مارچ لیکر اسلام آباد آئیں کیا کسی نے روکا، عوام نے اب فیصلہ کرنا ہے وہ کس کے ساتھ ہیں، عوام کسی غیر ملکی طاقت کے پروردہ لوگوں کے پیچھے نہیں چلیں گے، یہ حکومت ریاست کے اداروں اور مہنگائی کے خلاف بات کرنے والی پی ٹی آئی کو لڑانا چاہتے ہیں، پاکستان کے عوام بخوبی سمجھنے لگ گئے ہیں مہنگائی کی وجہ یہ امپورٹڈ حکومت ہے۔
دوسری طرف چودھری شجاعت حسین کے بھتیجے حسین الہیٰ عمران خان کی حمایت کے فیصلے پر ڈٹ گئے۔
صحافی کی طرف سے سوال پوچھا گیا کہ کیا پی ٹی آئی جوائن کر رہے ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں شمولیت کا فیصلہ اپنے خاندان، حلقے اور مونس الٰہی سے مشاورت کرکے کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آخری فیصلہ عوام کا ہوتا ہے۔ عوام کا فیصلہ عمران خان کے حق میں ہوگا اور بھاری اکثریت سے ہوگا۔
ق لیگ کے ایم این اے حسین الہیٰ عمران خان کی حمایت کے فیصلے پر ڈٹ گئے۔ بولے
— Muhammad Faizan Khan (@FaizanFayzi) June 20, 2022
آخری فیصلہ عوام کا ہوتا ہے۔ عوام کا فیصلہ عمران خان کے حق میں ہوگا اور بھاری اکثریت سے ہوگا۔ پی ٹی آئی میں شمولیت کا فیصلہ اپنے خاندان،حلقے اور مونس الٰہی سے مشاورت کرکے کروں گا pic.twitter.com/7BRXKdrWa3