اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے خواہشمند ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیر اعظم نے امریکا کی حکومت اور عوام کو امریکا کے یوم آزادی پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دی۔
انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری سمیت دوطرفہ تعلقات کو ہر سطح پر فروغ دینے کی خواہشمند ہے۔
It is my pleasure to extend heartiest felicitations & greetings to the people & government of the United States on their Independence Day. My govt looks forward to engaging with the Biden Administration at all levels to promote our bilateral relations including trade & investment
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 4, 2022
دوسری طرف امریکا نے کہا ہے کہ ہمیں پاکستان کے ساتھ تجارتی، اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے،دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی شراکت داری ضروری ہے، امید ہے کہ پاکستان عالمی سرمایہ کاروں کو راغب کرنےکے لیے اصلاحات کا نفاذ جاری رکھے گا۔
پاکستان میں امریکی سفارتخانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق تجارتی اور کاروباری امور کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے دلاور سید نےیکم سے 3 جولائی تک پاکستان کے مختلف شہروں کے دورہ کیا ۔
اس موقع پر انہوں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے حکومتی عہدیداروں اور کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں کی جس میں انہوں نے کہا کہ ہمیں تجارتی، اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے موقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔اپنے دورے کے دوران خصوصی نمائندے دلاور سید نے امریکا پاکستان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے لیے امریکی حکومت کے عزم کو اجاگر کیا۔
پاکستان کے وزرائے خزانہ، تجارت اور خارجہ امور کے ساتھ اپنی ملاقاتوں میں انہوں نے امریکا اور پاکستان کے درمیان اقتصادی شراکت داری پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کاروباری اور سول سوسائٹی کے پاکستانی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت میں ایسے ٹھوس طریقوں کی تلاش کر رہے ہیں جن سے ہم اپنے دونوں ممالک کو فائدہ پہنچانے کے لیے اس تعلقات کو استوار کر سکتے ہیں۔ امریکا کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان کی حوصلہ افزائی کرتا رہتا ہے تاکہ امریکی کاروبار کے لیے سرمایہ کاری کام کرنے اور ملازمتیں پیدا کرنے میں آسانی ہو۔ امریکی کمپنیاں نئی ٹیکنالوجیز متعارف کروا سکتی ہیں اور منافع پیدا کر سکتی ہیں جو مقامی کارکنوں کے لیے زیادہ آمدنی اور اضافی سرمایہ کاری کے لیے سرمائے میں ترجمہ کرتی ہیں۔ہمارے پاس پہلے ہی ایک مضبوط بنیاد ہے۔ ہمیں امید ہے کہ پاکستان عالمی سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بنانے کے لیے اصلاحات کا نفاذ جاری رکھے گا۔انہوں نے بورڈ آف انویسٹمنٹ کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی اور اس بات کو دیکھا کہ امریکا پاکستان کی سب سے بڑی سنگل کنٹری ایکسپورٹ مارکیٹ ہے اور پاکستان کے غیر ملکی سرمایہ کاری کے سب سے بڑے ذرائع میں سے ایک ہے،
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس صلاحیت سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور اس سے بھی زیادہ معاشی تعلقات کو فروغ دینا چاہیے۔ جیسا کہ اس نے خواتین کی زیر قیادت کاروبار، انکیوبیٹرز اور چیمبرز آف کامرس کے نمائندوں کو سنا،دلاور سید نے زور دیا کہ “امریکا ہماری دو طرفہ تجارت کو وسیع کرے گا، سرمایہ کاری کو فروغ دے گا، اور کاروباری اور تعلیمی مواقع کو وسعت دے گا۔