لاہور: (لیاقت انصاری، ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ضمنی الیکشن میں کامیابی کے بعد مطلوبہ نمبر حاصل ہونے پر پنجاب میں حکومت بنانے اور اپنا جارحانہ بیانیہ جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پارٹی کے سینئر قیادت نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران کور کمیٹی ارکان نے عمران خان کو سندھ میں متحرک ہونے کا مشورہ دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پنجاب میں انتخابی جیت پر کور کمیٹی ارکان کی میٹھے چاول سے تواضع کی گئی۔
اسد عمر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے پنجاب میں حکومت سازی کے معاملات پر تفصیلی مشاورت کی، پنجاب کی قیادت نے صوبے میں ہونے والے ضمنی انتخابات بارے بریف کیا ۔
سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار، سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ، صدر پی ٹی آئی پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد، جنرل سیکر ٹری حماد اظہر، جمشید اقبال چیمہ، اعجاز چودھری اوردیگر رہنماوں نے پنجاب کی صورتحال پر کور کمیٹی کو بریف کیا۔
کور کمیٹی نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا کہ پنجاب میں حکومت بنائی جائے گی،اس ضمن میں پارٹی سیکرٹری جنرل ا سد عمر کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیاگیا جو پنجاب میں حکومت سازی کے تمام امورکو دیکھے گی، کابینہ کی تشکیل اوردیگر امور بھی اس کمیٹی کامینڈنٹ ہوگا اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیاگیاکہ ملک میں شفاف انتخاب کے لئے تحریک انصاف اپنی مہم جاری رکھے گی۔
پی ٹی آئی کا جارحانہ انداز میں بیانیہ جاری رکھنے کا فیصلہ
پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے اپنا بیانیہ جارحانہ انداز سے جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں اسد عمر، فواد چوہدری، شیریں مزاری اور شیخ رشید سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلا س کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی نے قوم کو ضمنی الیکشن میں شاندار کامیابی پر مبارکباد دی۔
عمران خان نے کہا کہ قوم جاگ اٹھی ہے، انہوں نے چوروں اور لوٹوں کے خلاف فیصلہ دے دیا، ضمنی الیکشن کے نتائج نے امپورٹڈ حکومت کو مسترد کر دیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی اپنا بیانیہ جارحانہ انداز سے جاری رکھے گی۔ پنجاب میں کامیابی کے بعد اب سارا زور کراچی میں انتخابات پر لگایا جائے گا۔
پرویز الٰہی وزیراعلیٰ پنجاب کے امیدوار ہونگے: شیخ رشید
کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے میڈیا کو بتایا کہ پرویز الٰہی وزیراعلی پنجاب کے امیدوار ہوں گے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی نے آئندہ الیکشن کی تیاری کرنے کا کہہ دیا ہے۔ اجلاس میں آئندہ انتخابات کی حکمت عملی پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں کامیابی کے بعد پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں 22 تاریخ کو پنجاب میں حکومت بنانے کا فیصلہ ہواہے۔
نمبر گیم صورتحال
17 جولائی کے انتخابات سے قبل تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 163 تھی جب کہ انہیں مسلم لیگ (ق) کے 10 ارکان کی حمایت حاصل تھی، اس طرح پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف اور اس کے اتحاد کے ارکان کی کل تعداد 173 تھی۔
ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف نے مزید 15 نشستیں اپنے نام کرلی ہیں، جس کے بعد اب اتحاد کے ارکان کی تعداد بڑھ کر 188 ہوگئی ہے، اس طرح تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) کے امیدوار حمزہ شہباز اکثریت کھوبیٹھے۔
فیصل نیازی اور جلیل احمد شرقپوری کے مستعفی ہونے کے بعد بھی مسلم لیگ (ن) کے حمزہ شہباز کو 175 ارکان کی حمایت حاصل تھی۔
ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے 4 ارکان منتخب ہوئے ہیں ،اس طرح ان کی عددی قوت بڑھ کر 179 ہوگئی ہے۔
ضمنی انتخابات میں ایک آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوا ہے جب کہ چوہدری نثار علی خان گزشتہ 4 سال کے دوران اسمبلی میں تقریباً غیر فعال رہے ہیں۔
پرویز الہیٰ کو صوبے میں حکومت بنانے کے لیے سادہ اکثریت حاصل ہوگئی ہے