مون سون کا نیا سپیل، گرجتے برستے بادلوں نے کراچی ڈبو دیا، اہم شاہرات زیر آب

Published On 24 July,2022 05:26 pm

کراچی:(دنیا نیوز) مون سون کا نیا سپیل داخل ہوگیا، گرجتے برستے بادلوں نے کراچی ڈبو دیا، مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش سے اہم شاہرات زیر آب آگئیں، موٹر سائیکلیں، گاڑیاں خراب ہوگئیں، نالے بھر گئے، نشیبی علاقوں میں صورتحال زیادہ خراب ہوگئی، حیدر آباد اور دیگر شہروں میں بھی ساون کی جھڑی نے جل تھل ایک کردی، نکاسی آب نہ ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا سلسلہ 26 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے، جس سے اربن فلڈنگ کا خدشہ برقرار ہے۔

اُدھر کوئٹہ اور گردونواح میں موسلادھار بارش کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا، محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے 24 گھنٹوں کے دوران صوبہ کے بیشتر اضلاع میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کے علاوہ ژوب، زیارت، بارکھان، لورالائی، بولان، کوہلو، قلات، خضدار، لسبیلہ، نصیر آباد، جعفر آباد میں مزید بارش جبکہ حب ڈیم پر مسلسل دباؤ کا امکان ہے۔

موسم کا حال بتانے والوں نے سبی، مستونگ، کوئٹہ، چمن، پشین، آواران، پنجگور، تربت، اورماڑا، پسنی، جیوانی اور گوادر میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش جبکہ کہیں کہیں پر موسلادھار بارش کی بھی پیش گوئی کی ہے۔

دوسری جانب روجھان میں مسلسل بارشوں سے کوہ سلیمان سے نکلنے والی رود کوہی سے تباہی، سیلابی ریلا آبادی میں داخل ہوگیا، صفدر آباد کی کئی بستیاں زیر آب آگئیں، متاثرین کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر، اپر کوہستان میں بھی کئی گھر بہہ گئے، فصلیں تباہ، منی ہائیڈرل پاور سٹیشنز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

 بلوچستان میں بارشیں، متعدد بستیاں زیر آب، حادثات میں 100 سے زائد افراد جاں بحق

 ملک کے مختلف حصوں میں بارشوں نے تباہی مچا دی، بلوچستان میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 100سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ دو ہزار پانچ سو چھتیس مکان منہدم ہوئے۔ روجھان میں سیلابی ریلے کے باعث متعدد بستیاں زیر آب آ گئیں، سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں بھی ہر طرف پانی ہی پانی ہے۔

ملک کے مختلف حصوں میں بارشوں سے تباہی ،مکانات کے ساتھ ساتھ سیلابی ریلے انفرا اسٹرکچر بہا لے گئے ، شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے تو انتظامیہ بے بسی کی تصویر بنی ہوئی ہے۔ بلوچستان میں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارشوں سے ہلاکتوں کی تعداد 100ہوگئی۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں سے 63 افراد زخمی بھی ہوئے۔ بارشوں سے 2 ہزار 536 مکان مہندم اورایک ہزار17 کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ صوبے کے مختلف علاقوں میں بارشوں سے9 پلوں کو بھی نقصان پہنچا۔

روجھان میں مسلسل بارش سے کوہ سلیمان سے نکلنے والے سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی، ڈنڈا کوٹ گمانمل صفدر آباد میں معتدد بستیاں زیر آب آ گئیں، سیکڑوں سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے دریائی بندوں اور سڑکوں پر رہنے پر مجبور ہیں۔ راجن پور میں بھی صورتحال مختلف نہیں ، سیلابی ریلے نے ہر طرف تباہی مچا دی ، چک شہید کا حفاظتی بند ٹوٹنے سے پانی درجنوں بستیوں میں داخل ، لوگ کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہو گئے۔ اپر کوہستان میں بھی بارشوں سے تباہی ، متعدد بستیاں زیر آب اور فصلیں تباہ ہو گئیں، کئی منی ہائیڈل پاور بھی سیلاب میں بہہ گئے۔

گلگت بلتستان میں بھی بارشوں سے تباہی مچ گئی، لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے شاہر قراقرم متعدد مقامات پر بلاک ہو گئی ،بجلی گھروں کو نقصان پہنچے سے بجلی کی فراہمی میں تعطل سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

چترال میں موسلا دھار بارشوں سے درجنوں گھروں اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا، سیلابی ریلے کے باعث سڑکیں بند ہونے سے لوگوں کو نقل و حرکت میں مشکلات کا سامنا ہے۔

خان پور، لورالائی ، حیدر آباد اوربارکھان میں بھی بارشوں سے تباہی کے مناظر جا بجا دکھائی دے رہے ہیں۔ نشیبی علاقوں میں پانی ہی پانی جبکہ لورالائی میں سیلابی ریلے میں گاڑی بہہ گئی، مقامی افراد نے گاڑی میں سوار چار افراد کو بچا لیا۔

کراچی میں بارشیں، وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنیکی یقین دہانی

 کراچی سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث وزیر اعظم نے صوبائی حکومتوں اور متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کو پیغام دیا کہ مشکل صورتحال میں سندھ حکومت کو وفاق ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔

وزیراعظم نےاین ڈی ایم کو صوبائی حکومتوں اور اداروں کی بھرپور معاونت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کہ نشیبی علاقوں کے عوام کی جان اور مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔

شہباز شریف نے وزیر اعلیٰ سندھ کو پیغام دیا کہ مشکل صورتحال میں سندھ حکومت کو وفاق ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ منتخب نمائندے متعلقہ اداروں کے ریسکیو اور ریلیف کے کاموں کی موثر نگرانی کریں۔

بارش کو پکنک نہ سمجھا جائے، لوگ گھروں تک محدود رہیں: مراد علی شاہ

 وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ یہ مون سون کا تیسرا سپیل ہے، اس بارش کو پکنک نہ سمجھا جائے، لوگ خود اور اپنے بچوں کو گھروں تک محدود رکھیں۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مون سون کی مسلسل جاری بارش کے دوران شہر کراچی کا دورہ کیا ہے، دورہ کے دوران انہوں نے نکاسی آب کے کاموں کا بھی جائزہ لیا۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ عوام کو چاہئے کہ بارشوں میں خود اور اپنے بچوں کو گھروں تک محدود رکھیں کیونکہ بارشوں میں ندی نالوں میں تغیانی اور پانی کی نکاسی کیلئے مین ہول بھی کھولے جاتے ہیں، ایسی صورتحال میں بچوں کو کسی صورت سڑکوں پر کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے، یہ بارش کا تیسرے اسپیل ہے، اس بارش کو پکنک نہیں سمجھا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو عوام کی ہر طرح سے مدد کرنی ہے۔

خیال رہے کہ دورے کے دوران وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ صوبائی وزیر، ناصرشاہ، شرجیل میمن اور مرتضیٰ وہاب بھی شامل تھے۔

Advertisement