اسلام آباد:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چودھری اور فرخ حبیب نے کہا ہے کہ لیگی رہنماؤں نے اداروں کو ٹارگٹ کر لیا، یہ باقاعدہ منصوبے کے تحت ایکٹ کر رہے ہیں، "سو پیاز اور سو چھِتر" کا محاورہ ن لیگ پر فٹ آتا ہے، مولانا فضل الرحمان کا لہجہ بھی آئین سے باہر ہو رہا ہے، پنجاب ان کے ہاتھ سے نکل چکا، مسترد ٹولہ اپنی کرپشن کا تحفظ چاہتا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ سسلین مافیاز ہیں، مولانا فضل الرحمان بڑی عجیب باتیں کرتے ہیں، مولانا کو گفتگو کرنے کا سلیقہ نہیں ہے، فیصلوں پر تنقید کی جاسکتی ہے لیکن دھمکیوں پر نہیں اترنا چاہیے، حمزہ شہباز الیکٹڈ وزیراعلیٰ نہیں ہے، 529 سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے ججز کےخلاف مہم چلائی جارہی ہے، حمزہ شہباز 3 ماہ سے عدالتی فیصلوں کے تحت ہم پر مسلط ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عدالت نے ڈپٹی سپیکر کو طلب کیا لیکن وہ نہیں آئے، فل کورٹ بنانا چیف جسٹس کا اختیار ہے، ن لیگ عدلیہ کو ٹارگٹ کر رہی ہے، یہ سپریم کورٹ پر کل حملے کا ارادہ رکھتے ہیں، مریم نواز کا جب کیس شروع ہوا تو انہوں نے کہا ہمارے پاس ویڈیوز ہیں، یہ ایک باقاعدہ منصوبے کے تحت ایکٹ کر رہے ہیں، ٹرسٹی اور خیراتی وزیراعلیٰ کی آئین میں کوئی حیثیت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو بلیک میل کیا گیا تو ہمیں تشویش ہوگی، مولانا فضل الرحمان کا لحجہ آئین سے باہر ہو رہا ہے، وہ سپریم کورٹ کو تھریٹ کر رہے ہیں، ہم واحد حل انتخابات کو سمجھتے ہیں، الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کی ضرورت ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ ہمیں عام انتخابات کی طرف بڑھنا ہے جس کے لیے بات چیت ضروری ہے، سپریم کورٹ کے آرڈر کی انہوں نے کل 2 بار توہین کی، 41 ممبران جنہوں نے پنجاب کابینہ میں حلف اٹھایا ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، موجودہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کرانے کے قابل نہیں، نئے الیکشن کمیشن کی ضرورت ہے، موجودہ چیف الیکشن کمشنر کے ذریعے انتخابات نہیں ہوں گے۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے کہا کہ جعلی وزیراعلیٰ کو ہم پر بٹھا دیا گیا ہے، پنجاب ان کے ہاتھ سے نکل چکا ہے، ضمنی انتخابات میں عوام نے ان کو مسترد کر دیا ہے، یہ مسترد شدہ لوگوں کا ٹولہ ہے، یہ لوگ اپنی کرپشن کا تحفظ چاہتے ہیں، ان سے کوئی ادارہ محفوظ نہیں ہے، یہ چوسنی لے کر اقتدار میں آئے تھے، 25 مئی کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئیں، ان کی ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ دباؤ پیدا کرکے اپنی مرضی کا فیصلہ لیں۔
سابق وزیر مملکت نے مزید کہا کہ ڈپٹی سپیکر چابی والا کھلونا ثابت ہوئے، ڈپٹی سپیکر نے فیصلے کی غلط تشریح کی، 50 روپے کے سٹام پر نواز شریف دوائی لینے گیا تھا اب تک واپس نہیں آیا، مریم نواز ضمانت پر ہیں اور سرکاری پروٹوکول لے کر پھر رہی ہیں، شہباز شریف پر کرپشن کیسز ہیں 2 سال سے ضمانت پر ہیں، ان کو ہر بار جسٹس (ر) قیوم چاہیے، یہ اب نہیں ہوگا، فیصلہ کن فورس پاکستان کےعوام ہیں یہ 17 جولائی کو ثابت ہوچکا ہے، حمزہ شہباز کو اچکن پہننے کا بہت شوق ہے، حمزہ شہباز برائیڈل فیشن شو میں جاکر اپنا شوق پورا کرلیں۔