شیریں مزاری،علی محمد، فرخ حبیب سمیت 11 پی ٹی آئی ارکانِ اسمبلی کے استعفے منظور

Published On 28 July,2022 10:28 pm

اسلام آباد، لاہور: (دنیا نیوز،ویب ڈیسک) سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 11 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کر لیے۔

سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شیریں مزاری سمیت 11 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور کر لیے ہیں۔ سپیکر کی جانب سے ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرکے مراسلہ الیکشن کمیشن بھیج دیا گیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے استعفے آئین پاکستان کی آرٹیکل 64 کی شق (1) کے تحت تفویص اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے منظور کیے۔

استعفوں کی منظوری سے پہلے سپیکر قومی اسمبلی نے وفاقی وزراء خورشید شاہ، سعد رفیق، ایاز صادق سے مشاورت کی۔ تمام ارکان کے استعفے مرحلہ وار منظور ہوں گے۔ 

ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق جن 11 ارکان کے استعفے منظور کیے گئے ہیں ان میں این اے 22 مردان سے علی محمد خان اور این اے 24 چارسدہ سے فضل محمد خان کے نام شامل ہیں۔ این اے 31 پشاور سے شوکت علی، این اے 45 کرم ایک سے فخر زمان، این اے 108 فیصل آباد سے فرخ حبیب اور این اے 118 سے بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد شاہ کے استعفے بھی منظور کیے گئے ہیں۔

 ترجمان کے مطابق این اے 237 ملیر کراچی سے جمیل احمد خان، این اے 239 کورنگی کراچی سے محمد اکرم چیمہ، این اے 246 کراچی جنوبی سے عبدالشکور شاد کے استعفے بھی منظور کر لیے گئے ہیں۔

ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق ان کے علاوہ خواتین کی مخصوص نشستوں سے ڈاکٹر شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار خان کے استعفے بھی منظور کیے گئے ہیں۔

فواد چودھری

استعفوں پر رد عمل دیتے ہوئے سابق وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ ایسے احمق حکمران پاکستان کی تاریخ میں نہیں آئے ملک میں بحران کم کرنے کی بجائے سوچ یہ ہے بحران بڑھایا جائے، اس سے لگے گا ہم Anti Establishment ہیں اور ہمیں ووٹ ملے گا یہ وہ احمق ہیں جو گڑھے میں گر گئے ہیں اور بجائے باہر نکلنے کی کوشش کے گڑھا اور گہرا کھود رہے ہیں

سعد رفیق

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے لکھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے گیارہ اراکین قومی اسمبلی کلین بولڈ ہو گئے ہیں، استعفے منظور کر لیے گئے، سلیکٹڈ کو مسترد کرتے ہیں۔ 

پی ٹی آئی استعفے

یاد رہے کہ اپریل میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین نے مشترکہ طور پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

 اسمبلی سے بڑے پیمانے پر مستعفی ہونے کے فیصلے کا اعلان پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے 11 اپریل کو وزیر اعظم شہباز شریف کے انتخاب سے چند منٹ قبل اسمبلی کے فلور پر کیا تھا۔

بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے 123 اراکین اسمبلی کے استعفوں کی تصدیق کا عمل انفرادی طور پر یا چھوٹے گروپس میں بلا کر شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ذرائع نے تصدیق کی تھی پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کی جانب سے جمع کرائے گئے اکثر استعفے ہاتھ سے نہیں لکھے ہوئے تھے اور پی ٹی آئی کے لیٹر ہیڈ پر بھی ایک جیسا متن چھپا ہوا تھا۔ سیکریٹریٹ کے عملے کو بھی چند ارکان کے دستخط پر شک تھا کیونکہ یہ اسمبلی کے رول پر موجود دستخط سے میل نہیں کھا رہے تھے۔

Advertisement