اسلام آباد:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کا موبائل فون برآمد نہ کیا جاسکا، ڈرائیور فرار ہوگیا جبکہ اہلیہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا ہے۔
ڈرائیور کی اہلیہ اور ملزم نعمان کو عدالت میں پیش کردیا گیا، دو روزہ جسمانی ریمانڈ بھی منظور ہوگیا جبکہ اہلیہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا ہے۔
اسلام آباد کی سیشن عدالت نے شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ اور برادر نسبتی کے ریمانڈ کی درخواست پر حکم جاری کیا، جوڈیشل مجسٹریٹ نے شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، عدالت نے شریک ملزم نعمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا، ملزمہ کے وکیل نے بعداز گرفتاری کی درخواست ضمانت بھی دائر کر دی۔
ڈسٹرکٹ سیشن عدالت نے شہباز گل کے ڈرائیور اظہار کی اہلیہ کی درخواست ضمانت پر نوٹس جاری کردیا، جوڈیشل مجسٹریٹ سلمان بدر نے پولیس اور پراسیکیوٹر کو جمعہ کے لیے نوٹس جاری کیا، عدالت نے ملزمہ کو رات کو تھانہ کے حوالات میں ہی رکھنے کا حکم دیا۔
قبل ازیں ڈسٹرکٹ سیشن عدالت نے شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ اور ملزم نعمان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ کی ایک 12 ماہ کی بچی ہے جو ماں کے بغیر گھر میں رو رہی ہے، جس کے بعد ملزمہ کی بچی بھی کمرہ عدالت میں پہنچا دیا گیا۔
جج نے ملزمہ سے استفسار کیا کہ آپ نے کچھ کہنا ہے، جس پر خاتون نے کہا کہ پولیس دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی، ہمیں تب معلوم ہوا جب پولیس ہمارے بیڈ روم تک پہنچ گئی، پردہ کا بھی خیال نہیں کیا گیا۔
جج کی جانب سے ملزم نعمان سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے بھی کچھ کہنا ہے، جس پر ملزم نے کہا کہ 20 سے زائد پولیس اہلکار بیڈ روم میں داخل ہوئے اور تشدد کا نشانہ بنایا۔
وکیل نے کہا کہ پولیس نے بغیر وارنٹ چھاپہ مار کر چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا ہے۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ شہباز گل کی گرفتاری کا تذکرہ آپ دوسرے کیس پر کر رہے ہیں، اسی کیس پر رہیں۔