اسلام آباد:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل کو اڈیالہ جیل راولپنڈی سے اسلام آباد پولیس کے حوالے کردیا گیا جس کے بعد انہیں پمز ہسپتال منتقل کیا گیا۔
شہباز گل کو پمز ہسپتال کی ایمبولینس میں ہائی الرٹ سکیورٹی میں اسلام آباد کے پمز ہسپتال منتقل کیا گیا۔
واضح رہے کہ شہباز گل کو عدالتی حکم پر اسلام آباد پولیس کی تحویل میں دیا گیا، ان پر اداروں کے خلاف بیان بازی پر 9 اگست کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
پمز ہسپتال میں میڈیکل ٹیم تشکیل دی گئی، ٹیم میں دل، پھیپھڑوں اور میڈیکل آفیسر شامل ہیں۔
ڈاکٹرز کے مطابق شہباز گل کو پہلے سے سانس کی تکلیف ہے، پی ٹی آئی رہنما کا کافی وقت سے سانس کی تکلیف کا علاج چل رہا ہے۔
اس حوالے سے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ شہباز گل کو جیل سے اغواء کیا گیا، اپنی مرضی کے بورڈ سے مرضی کے سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا کون سے قانون میں لکھا ہے؟ پاکستان اس وقت بد ترین فسطائیت کا سامنا کر رہا ہے، کارکنان ہر طرح کی صورتحال کیلئے تیار رہیں۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے شہباز گل کو لانے کے لیے رینجرز بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق رینجرز کی نفری کو اڈیالہ جیل پہنچنے کی ہدایت کی گئی تھی، شہباز گل کی حوالگی کیلئے وفاقی پولیس اعلیٰ افسران سمیت پہلے سے وہاں موجود تھے۔
اس حوالے سے ذرائع کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ راولپنڈی پولیس کے تمام افسران بھی اپنی نفری سمیت وہاں موجود تھے۔
Latest position of Dr Shahbaz Gill before entering into cardiology center PIMS Islamabad. I am at the hospital @ImranKhanPTI @PTIofficial pic.twitter.com/930DL6Lngj
— Senator Ejaz Chaudhary (@EjazChaudhary) August 17, 2022
شہباز گل کو فوری راولپنڈی ہسپتال منتقل کیا جائے: عمران خان کی متعلقہ حکام کو ہدایت
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پارٹی رہنما شہباز گل کو فوری طور پر راولپنڈی ہسپتال منتقل کیا جائے۔
عمران خان نے اپنے چیف آف سٹاف شہبازگل کو جسمانی ریمانڈ پر دینے سے روکنے کیلئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس جیل خانہ جات کو احکامات جاری کردیے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے حکم دیا کہ ایمرجنسی پیدا کرکے شہباز گل کو فوری راولپنڈی کے کسی سرکاری ہسپتال بھیج دیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کو بتایا گیا کہ یہ غیرقانونی ہے اور ایسا نہیں کیا جاسکتا۔ اس پر سابق وزیراعظم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی نتائج ہوں اس کی پرواہ نہیں ہے۔
دوسری طرف سابق وزیر مملکت برائے اطلاعات و شریات فرخ حبیب نے ان خبروں کو جھوٹ اور افواہ سازش کی شرمناک کوشش قرار دیدیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو احکامات کی اطلاع افواہ سازی کی شرمناک کوشش ہے، جھوٹ بیچ کر جیبیں بھرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، خبر کی یکسر تردید کرتے ہیں۔
فرخ حبیب نے کہا کہ ڈاکٹر شہباز گِل والے معاملے پر بھرپور قانونی چارہ جوئی میں مصروف ہیں، ان پر بہیمانہ تشدد اور ان سے روا رکھے جانے والے سلوک پر چیئرمین کا مؤقف واضح اور غیر مبہم ہے، کسی غیرقانونی عمل پر یقین رکھتے ہیں نہ عمران خان سے اس کی توقع کی جائے۔
دوبارہ جسمانی ریمانڈ، شہباز گل نے فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل نے دوبارہ جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
شہباز گل نے اپنے وکلا کے ذریعے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چودھری کے فیصلے کو چیلنج کیا۔ ایڈیشنل سیشن جج، آئی جی اور ایس ایس پی اسلام آباد سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ شہبازگل کو 9 اگست کو گرفتار کر کے 10 اگست کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا اور وہاں سے 2 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا پھر 12 اگست کو شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوایا گیا۔
درخواست کے مطابق پراسیکیوشن نے حکم کو سیشن کورٹ میں چیلنج کیا، ایڈیشنل سیشن جج نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کی جس کا آرڈر ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست کو دوبارہ زیر غور لا کر نئے سرے سے فیصلہ کرنے کی ہدایت کی۔
شہبازگل کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج نے 17 اگست کوشہباز گل کا مزید جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔ مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
شہباز گل کو اغوا، تشدد کیا گیا، یہ میرے خلاف سازش کا حصہ ہے: عمران خان
تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنما شہباز گل کو دوبارہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مجھے ٹارگٹ کرنے کی سازش کا حصہ ہے اس میں ان سے زبردستی جھوٹا بیان لیا جائے گا۔
سابق وزیراعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ شہباز گل کو جسمانی ریمانڈ پر دوبارہ پولیس کے حوالے کرنے پر انہیں تشویش ہے۔
ان کا کہنا تھا اغوا کرکے بعد نامعلوم مقام پر اور پھر پولیس سٹیشن میں ہونے ہونے والے تشدد کے بعد شہباز گل کی ذہنی اور جسمانی صحت ٹھیک نہیں۔ یہ مجھے ٹارگٹ کرنے کی سازش کا حصہ ہے جس میں شہباز گل سے زبردستی جھوٹا بیان لیا جائے گا جس طرح سوشل میڈیا ایکٹوسٹس سے لیا گیا۔ یہ بالکل قابل قبول نہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہم نہ صرف شہباز گل کے خلاف ہونے والے تشدد بلکہ اس طرح کے غیرقانونی اور غیرآئینی کارروائیوں کے خلاف تمام سیاسی اور قانونی اقدامات اٹھائیں گے۔