ڈیل نہیں ہو رہی، مخالفین الٹا بھی لٹک جائیں تو نا اہل نہیں کرا سکتے: عمران خان

Published On 20 August,2022 04:59 pm

اسلام آباد: (عمر جٹ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مخالفین الٹا بھی لٹک جائیں تو مجھے نا اہل نہیں کرا سکتے، کسی کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہو رہی۔ سوشل میڈیا پر سازش نہیں ان کو کراس کریکشن کی ضرورت ہے۔

سوشل میڈیا صحافیوں کے ساتھ گفتگو کے دوران صحافیوں کی طرف سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ ملکی مفاد میں ڈیڈ لاک کے خاتمے کیلئے بیٹھنے کو تیار ہیں؟ اور کیا کوئی بیک ڈور ڈیل ہور ہی ہے؟

اس سوال کے جواب میں پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ڈیل کے تاثر کو مسترد کرتا ہوں، سب کو پتہ چل گیا عوام میرے ساتھ کھڑے ہیں، اسلام آباد کو بند کرنا چاہوں تو با آسانی کر سکتا ہوں، عوامی سپورٹ کے ساتھ بھاری ذمہ داری آتی ہے، پنجاب حکومت میں آنے کا مقصد قبل از وقت انتخاب اور حمزہ کو باہر کرنا تھا، ملک کو معاشی نقصان ہو سکتا ہے، سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوئی بتائے کہ چینلز کو کیوں بند کیا گیا، شہباز گل نے جو کہا اصفر خان کیس میں ججز کے وہی ریمارکس ہیں، تو کیا ججز کو بھی پکڑا جایئگا؟

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پولیس اہلکاروں کو تبدیل کرنا چاہا تو پیغام ملا نہیں کر سکتے، پی ٹی آئی کو شہدا سے متعلق منفی مہم میں جان بوجھ کر ٹارگٹ کیا گیا۔

صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ چارٹر آف اکانومی پر مان جائیں گے ؟ اس پر جواب دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ شہباز شریف سنجیدہ ہیں تو بھائی کی اربوں کی جائیداد ملک لے آئیں، عظمیٰ بخاری سے کہیں اپنے خاوند کو پولیس کی تحویل میں دیں۔ پاکستان کے چوروں کو بیک کروانے والے پھنس گئے ہیں، انتخابات میں جتنی تاخیر ہو گی ہماری پارٹی کو اتنا فائدہ ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: نیوٹرلز سے کہتا ہوں ابھی بھی وقت ہے پالیسیوں پر نظر ثانی کریں: عمران خان

سابق وزیراعظم نے کہا کہ سوشل میڈیا پر سازش نہیں ان کو کراس کریکشن کی ضرورت ہے، آرمی چیف کی توسیع سے متعلق کچھ نہیں جانتا، تقرری کے معاملے پر اس معاملے پر پاکستان کو سوچنا ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ میں نے کبھی کسی کو چینل بند کرنے یا صحافی کو ہراساں کرنے کا نہیں کہا، نیب نے کسی کو میرے کہنے پر نہیں اٹھایا، یہ الٹا بھی لٹک جائیں تو مجھے نا اہل نہیں کرا سکتے، ہر روز کوئی نئی کہانی سننے کو ملتی ہے۔جو شہباز گل سے اگلوانا ہے وہ عظمی کا خاوند اگل دے گا۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ نیوٹرل یہ سمجھتے ہیں قوم بیوقوف ہے۔ قوم بیوقوف نہیں ہے اور انہوں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ کہاں کھڑے ہیں۔ نیوٹرلز نے فیصلہ کرنا ہے عوام کے ساتھ کھڑے ہونا ہے یا چوروں کے ساتھ۔ میرا صرف ایک ہی مطالبہ ہے فوری صاف شفاف انتخِابات کروائیں جائیں۔ میرے پاس اتنی عوامی طاقت ہے میں اسلام آباد کو چاروں طرف سے بند کر سکتا ہوں۔ میں صرف اپنی طاقت کا غلط استعمال نہیں کرنا چاہتا اور ایک موقع دیتا ہوں سوچنے کا ورنہ میرا آخری قدم اسلام آباد کو بند کرنے کا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میں عاشق رسول ﷺ ہوں نبیؐ سے محبت تک ایمان مکمل نہیں ہوتا، سلمان رشدی سے زیادہ غلیظ انسان کوئی نہیں وہ فتنہ ہے، میں نے اپنے انٹرویو میں سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے قتل کے واقعے کا حوالہ دیا تھا کہ کسی کو اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ قانون ہاتھ میں لے کر کسی کو بھی قتل کر دے، سیالکوٹ واقعے پر پاکستان کو جس طرح عالمی سطح پر اجاگر کیا گیا وہ افسوسناک تھا۔

ان کا کہنا تھاکہ ملک میں سیاسی استحکام سے معاشی استحکام آئے گا، فوج اکیلی ملک کو اکٹھا نہیں کرسکتی، فوج ملک کو اکٹھا کرسکتی تو مشرقی پاکستان نہ ٹوٹتا، ملک کو سیاسی جماعتیں اکٹھا کرتی ہیں اور اس وقت واحد قومی جماعت تحریک انصاف ہے۔ کوئی ایسا فیصلہ نہیں کروں گا جس سے ملک کو نقصان پہنچے، بھارتی اسرائیلی لابی میرے ہٹنے پر خوش ہوئی، قومی قیادت اسرائیلی بھارتی لابی کےپلان کے خلاف تھی۔ مسئلے کا واحد حل صاف شفاف انتخابات ہیں اور آئندہ انتخابات کی ٹکٹیں خود دوں گا۔ بڑی بدقسمتی ہے کہ ایک تعیناتی کی وجہ سے ملک میں یہ سب ہورہا ہے، ڈی جی آئی ایس آئی لگانے کا اختیار وزیر اعظم کا ہے۔