شہباز گل پر تشدد قابل مذمت، کچھ غلط کیا ہے تو عدالت لے جائیں: عمران خان

Published On 21 August,2022 09:24 pm

راولپنڈی:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں طاقتور اور کمزور کے لیے الگ الگ قانون ہے، فوری اور شفاف الیکشن ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کا واحد راستہ ہیں، شہباز گل پر تشدد قابل مذمت ہے، انہوں نے کچھ غلط کیا ہے تو عدالت لے جائیں۔

راولپنڈی کے لیاقت باغ میں پی ٹی آئی کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اس وقت ملک پر کرپٹ ٹولہ مسلط ہے، جس معاشرےمیں امیر اور غریب کیلئے الگ قانون ہو وہ ترقی نہیں کر سکتا، قوم کو حقیقی آزادی دلانے تک سڑکوں پر رہوں گا، حقیقی آزادی کا آغاز آج لیاقت باغ سے کررہا ہوں، نواز شریف کو اس لیے نکالا گیا کیونکہ وہ کرپشن میں ملوث تھا، کیا میں نے ملک کا پیسہ چوری کیا یا فیکٹریاں بنائیں کہ عہدے سے ہٹایا گیا، نواز شریف اقتدار میں آیا تو 17 فیکٹریاں بنا چکا تھا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی بنانے جا رہا تھا، نہیں چاہتا تھا کہ امریکا کی جنگ میں ہمارے لوگ قربانی دیں، روس سے 30 سے 40 فیصد کم قیمت پر پٹرول اور ڈیزل ملنے والا تھا، پاکستان میں طاقتور اور کمزور کے لئے الگ الگ قانون ہے، کرپٹ اور چور ٹولہ ایوانوں بیٹھا ہوا ہے، دولت میں اضافہ نہیں ہو رہا قرضے بڑھتے جارہے ہیں، کرپٹ لوگوں کو صرف عوام شکست دے سکتی ہے، پنجاب کے ضمنی الیکشن میں حمزہ ککڑی کو فارغ کردیا جبکہ ملک کودلدل سے نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ شفاف انتخابات ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نوجوانوں مستقبل آپ کا ہے، آج میرے خلاف مہم چل رہی ہے، مہم کا مقصد قوم کو حقیقی آزادی سے روکنا ہے کیونکہ موجودہ حکومت کا ایک مقصد ہے قوم کو آزاد نہ کیا جائے، حقیقی آزادی کی تحریک کا آغاز کردیا ہے، میرا ایک ہی مقصد ہےکہ قوم حقیقی طور پر آزاد ہوجائے، قوم کو حقیقی آزادی دلانے تک سڑکوں پر رہوں گا، کیوں مجھے ہٹانے کی ضرورت پڑی؟ کیوں بیرونی سازش سے مجھے ہٹایاگیا؟ کیا میں نے ملک کا پیسہ چوری کیا یا فیکٹریاں بنائیں کہ عہدے سے ہٹایا گیا؟ کیا ملک کے پیسوں سے منی لانڈرنگ کررہا تھا؟ کیا میں ملک میں زمینوں پر قبضے کررہا تھا؟ کیا میں پیسے چوری کرکے باہر محلات خریدرہا تھا، چاہتا ہوں وہ خارجہ پالیسی ہو جو میری قوم کیلیے فائدہ مند ہو جبکہ بھارت کی آزادانہ خارجہ پالیسی ہے، بھارت اپنے لوگوں کو 25 روپے تیل سستا دے سکتا ہے تو میں کیوں نہ دوں جبکہ بھارت امریکا اتحادی ہو کر روس سے تیل خریدتا ہے تو ہم کیوں نہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اس حکومت کو گرایا گیا جس کی معیشت ترقی کررہی تھی، خارجہ پالیسی وہ ہوتی ہے جوعوام کی بہتری کیلیے ہو جبکہ 25 مئی کو دھرنا ختم نہ کرتے تو رات کو خون خرابہ ہونا تھا، مجھے نکالا گیا کیونکہ میں امریکا کی نوکری نہیں کرنا چاہتا تھا، میں نہیں چاہتا تھا کہ امریکا اوپر سے کوئی کارروائی کرے اور میں نہیں چاہتا تھا کہ امریکا کی جنگ میں ہمارے لوگ قربانی دیں کیونکہ اس جنگ میں میری قوم کے 80ہزار افراد شہید ہوئے، پٹرول ہمارے دور میں 120 جبکہ آج 234 روپے لٹر تک پہنچ گیا ہے، موجودہ حکومت نے مہنگائی کی، بجلی، ڈیزل، پٹرول کی قیمتیں بڑھائیں جبکہ بجلی کی فی یونٹ قیمت میں سبسڈی دلوائی اور اب قیمتیں دگنی ہوچکی ہے، اگر اب بھی قوم کھڑی نہیں ہوگی تو ہم غلامی کریں گے۔