کنویں سے بچے کو بچاتے جان گنوانے والا بالاچ نوشیروانی صدارتی ایوارڈ کیلئے نامزد

Published On 24 August,2022 06:27 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) کنویں میں گرنے والے کچرا چننے والے بچے کی زندگی بچانے کے لئے اپنی جان قربان کرنے والے کوئٹہ کے نوجوان بالاچ نوشیروانی کو صدارتی ایوارڈ کے لئے نامزد کردیا گیا۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے نوجوانوں کے ہیرو بالاچ نوشیروانی کے لئے صدراتی ایوارڈ کی سفارش کردی۔

صادق سنجرانی نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو خط لکھا جس میں سفارش کی گئی کہ شہید بالاچ نوشیروانی نے کوئٹہ میں بچے کو کنویں سے نکالنے کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کیا، شہید بالاچ نوشیروانی نے اپنی جان کی قربانی دیتے ہوئے جرات اور بہادری کا مظاہرہ کیا، نوجوان بالاچ شیروانی نے ڈوبتے معصوم بچے کی جان بچانے کے لئے خود کی جان کا نذرانہ پیش کردیا۔

اس سے قبل گزشتہ دنوں چئیرمین سینیٹ نے بچے کو کنویں سے نکالتے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہید نوجوان بالاچ نوشیروانی کے بھائی شہریار نوشیروانی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور شہید کو خراج عقیدت پیش کیا۔

سینیٹ سیکرٹریٹ میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق چئیرمین سینیٹ نے معصوم بچے اور بالاچ نوشیروانی کی ناگہانی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ بالاچ نوشیروانی کی قربانی بحیثیت معاشرہ ہمارے لئے باعث تقلید ہے، جذبہ ایثار سے ہی معاشرتی اقدار زندہ رہتے ہیں، بالاچ نوشیروانی شہید نوجوانوں کارول ماڈل بن گیا ہے۔

چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بالاچ نوشیروانی کا نام صدراتی ایوارڈ کے لئے نامزد کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی تھی۔

خیال رہے کہ بالاچ نوشیروانی نے کوئٹہ میں ایک ڈوبتے بچے کو بچانے کی کوشس میں اپنی جان قربان کردی تھی، کمسن بچے کو مرنے سے بچانے والے نوجوان نے اپنی جان کی پرواہ نہ کی، اس نے رسی کمر سے باندھ کر کنویں میں اترنے کی کوشش کی، مگر رسی ٹوٹ گئی اور وہ جان سے گیا، اس نوجوان کا تعلق کوئٹہ سے تھا جس نے شہر کے ایک طغیانی نالے میں کچرا اٹھانے والے ڈوبتے بچے کو بچانے کی کوشش میں خود موت کو گلے لگا لیا۔

مذکورہ نوجوان کا نام بالاچ نوشیروانی تھا جو کمسن بچے کو بچانے کے لیے سیلابی کنویں کے اندر جاتا ہے، بس اسی دوران قسمت نوجوان کا ساتھ نہیں دیتی اور وہ اپنی جان گنوا بیٹھتا ہے۔

بالاچ نوشیروانی کے ایک کزن بلاول نوشوروانی نے کہا تھا کہ بالاچ واپس نہیں آیا، بالاچ نے کمسن لڑکے کی جان بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کردی۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ لواحقین، دوستوں اور اہل علاقہ نے اپنے طور پر کمسن بچے اور بالاچ کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن طلب کیا۔

بلاول نے کہا کہ ہم نے 14 گھنٹے کی کوششوں کے بعد دونوں لاشیں نکال لیں، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی ریسکیو ٹیم 3 گھنٹے بعد موقع پر پہنچی مگر وہ کچھ نہ کرسکی، اس دوران بلوچستان کے ضلع مستونگ سے تعلق رکھنے والے دو نوجوان جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، جوانوں کی شناخت جلیل احمد شاہوانی اور امیر حمزہ شاہوانی کے ناموں سے ہوئی اور انہوں نے 14 گھنٹے کی مشقت کے بعد لاشیں نکال لیں۔

جلیل شاہوانی کا کہنا تھا کہ ہمیں لاشیں نکالنے کے لیے کنویں کے اندر ایک سنگین خطرے کا سامنا تھا، کنویں کے اندر گھپ اندھیرا تھا ار وہ پانی سے بھرا ہوا تھا۔
 

Advertisement