اسلام آباد: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) کنویں میں گرنے والے کچرا چننے والے بچے کی زندگی بچانے کے لئے اپنی جان قربان کرنے والے کوئٹہ کے نوجوان بالاچ نوشیروانی کو صدارتی ایوارڈ کے لئے نامزد کردیا گیا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے نوجوانوں کے ہیرو بالاچ نوشیروانی کے لئے صدراتی ایوارڈ کی سفارش کردی۔
صادق سنجرانی نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو خط لکھا جس میں سفارش کی گئی کہ شہید بالاچ نوشیروانی نے کوئٹہ میں بچے کو کنویں سے نکالنے کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کیا، شہید بالاچ نوشیروانی نے اپنی جان کی قربانی دیتے ہوئے جرات اور بہادری کا مظاہرہ کیا، نوجوان بالاچ شیروانی نے ڈوبتے معصوم بچے کی جان بچانے کے لئے خود کی جان کا نذرانہ پیش کردیا۔
اس سے قبل گزشتہ دنوں چئیرمین سینیٹ نے بچے کو کنویں سے نکالتے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہید نوجوان بالاچ نوشیروانی کے بھائی شہریار نوشیروانی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور شہید کو خراج عقیدت پیش کیا۔
Even though no words could express the deepest hurt the event has caused, its important to highlight the sacrifice that young hero of Balochistan Mir balach Nousherwani made.. Red to salute to you pic.twitter.com/h0rWoGt7z4
— Dr Meharjan Bakhsh (@drmehru1) August 19, 2022
سینیٹ سیکرٹریٹ میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق چئیرمین سینیٹ نے معصوم بچے اور بالاچ نوشیروانی کی ناگہانی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ بالاچ نوشیروانی کی قربانی بحیثیت معاشرہ ہمارے لئے باعث تقلید ہے، جذبہ ایثار سے ہی معاشرتی اقدار زندہ رہتے ہیں، بالاچ نوشیروانی شہید نوجوانوں کارول ماڈل بن گیا ہے۔
چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بالاچ نوشیروانی کا نام صدراتی ایوارڈ کے لئے نامزد کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی تھی۔
خیال رہے کہ بالاچ نوشیروانی نے کوئٹہ میں ایک ڈوبتے بچے کو بچانے کی کوشس میں اپنی جان قربان کردی تھی، کمسن بچے کو مرنے سے بچانے والے نوجوان نے اپنی جان کی پرواہ نہ کی، اس نے رسی کمر سے باندھ کر کنویں میں اترنے کی کوشش کی، مگر رسی ٹوٹ گئی اور وہ جان سے گیا، اس نوجوان کا تعلق کوئٹہ سے تھا جس نے شہر کے ایک طغیانی نالے میں کچرا اٹھانے والے ڈوبتے بچے کو بچانے کی کوشش میں خود موت کو گلے لگا لیا۔
مذکورہ نوجوان کا نام بالاچ نوشیروانی تھا جو کمسن بچے کو بچانے کے لیے سیلابی کنویں کے اندر جاتا ہے، بس اسی دوران قسمت نوجوان کا ساتھ نہیں دیتی اور وہ اپنی جان گنوا بیٹھتا ہے۔
بالاچ نوشیروانی کے ایک کزن بلاول نوشوروانی نے کہا تھا کہ بالاچ واپس نہیں آیا، بالاچ نے کمسن لڑکے کی جان بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کردی۔
Individuals like Balach Nosherwani are national heroes. They may not adore medallions on chests nor get plots in recognition. They indeed transcend glittering medals & plots. RIP https://t.co/X9qieGoTsN
— Farhatullah Babar (@FarhatullahB) August 19, 2022
عینی شاہدین نے بتایا کہ لواحقین، دوستوں اور اہل علاقہ نے اپنے طور پر کمسن بچے اور بالاچ کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن طلب کیا۔
بلاول نے کہا کہ ہم نے 14 گھنٹے کی کوششوں کے بعد دونوں لاشیں نکال لیں، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی ریسکیو ٹیم 3 گھنٹے بعد موقع پر پہنچی مگر وہ کچھ نہ کرسکی، اس دوران بلوچستان کے ضلع مستونگ سے تعلق رکھنے والے دو نوجوان جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، جوانوں کی شناخت جلیل احمد شاہوانی اور امیر حمزہ شاہوانی کے ناموں سے ہوئی اور انہوں نے 14 گھنٹے کی مشقت کے بعد لاشیں نکال لیں۔
جلیل شاہوانی کا کہنا تھا کہ ہمیں لاشیں نکالنے کے لیے کنویں کے اندر ایک سنگین خطرے کا سامنا تھا، کنویں کے اندر گھپ اندھیرا تھا ار وہ پانی سے بھرا ہوا تھا۔