اسلام آباد (دنیا نیوز) ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریاں بدستور جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹے میں مزید 34 افراد جاں بحق ہوگئے، 50 ہزار سے زائد افراد محفوظ مقامات پر پہنچا دیئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق سیلاب کی تباہ کاریوں سے ملک کے مختلف صوبوں میں گزشتہ چوبیس گھنٹے میں 34 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، خیبر پختونخوا میں 16، پنجاب میں 13، سندھ میں 10 اور بلوچستان میں 4 اموات ہوئیں جس سے مجموعی تعداد 934 تک پہنچ گئی جبکہ اب تک 42 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔
این ڈی ایم اے کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں بھی جاری ہیں، متاثرہ 50 ہزارسے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، جبکہ 27 ہزار سے زائد خیمے تقسیم کردئیے گئے۔
سندھ میں بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے صوبے میں اب تک بچوں سمیت 329 افراد موت کے منہ میں چلے گئے، 24 گھنٹوں کے دوران سندھ میں 25 ہلاکتیں ہوئیں۔ جبکہ اب تک سیلابی صورتحال میں 90 ہزار106 جانور ہلاک ہوچکے ہیں، 24 گھنٹوں میں سب سے زیادہ 8 ہلاکتیں نوشہروفیروز میں ہوئیں، دادو 4، حیدرآباد اور بینظیر آباد میں 3 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
ادھر ٹانک میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث ضلع کو آفت زدہ قراردے دیا گیا ہے، 90 فیصد علاقہ سیلابی ریلوں سے بری طرح متاثر ہو گیا، خاتون سمیت تین افراد جاں بحق، دو درجن سے زائد دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے، متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا، پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ریسکیو آپریشن بھی جاری ہے، تین روز سے بجلی، موبائل نیٹ ورک اور انٹرنیٹ سروسز معطل ہے۔
کندھ کوٹ میں بارشوں سے تباہ کاریوں کے باعث بھوک اور پیاس سے ایک بچی سمیت دو افراد جاں بحق، جبکہ 5 زخمی ہوئے ہیں، ضلع بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 16 ہوگئی، متاثرین نے امداد کیلئے انڈس ہائی وے پر دھرنا دے دیا۔
دوسری جانب سوات میں بھی سیلا ب نے تباہی مچا دی، بحرین مدین میں متعدد عمارتیں دریا برد ہو گئیں، مٹہ، سخرہ، لالکو میں رابطہ پل اور متعدد مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
مینگورہ بائی پاس پر کئی ہوٹل اور ریسٹورنٹس زیر آب آگئے ہیں جبکہ روڈ سیلاب کی وجہ سے تباہ ہونے کے باعث مینگورہ بائی پاس روڈ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔
دریائے سوات میں اونچے درجے کے سیلاب کے پیش نظر انتظامیہ نے دریا کے کنارے آباد لوگوں کو نقل مکانی کی ہدایات جاری کرتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
ادھر پنجاب میں دریائے چناب کے سیلابی پانی سے متاثرہ اوچ شریف کے مکین فصلوں مال مویشیوں سے محروم ہو گئے ہیں، مکانات بھی سیلابی پانی کی نذر ہو چکے ہیں جبکہ متاثرین کو ابھی تک کوئی امداد نہیں پہنچ سکی، سیلاب زدگان کھلے آسمان تلے بے یارو مدد گار زندگی گزار رہے ہیں۔