مہمند: (دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے مہمند ڈیم کو سیلاب سے نقصان کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبہ پر کام مقررہ وقت میں مکمل ہونا چاہئے، نیلم جہلم میں بھی چند ماہ پہلے حادثہ ہو چکا ہے، آئندہ اس کی روک تھام کرنا ہو گی، ہماری معیشت مہنگی بجلی پیدا کرنے کی متحمل نہیں ہو سکتی، ایندھن کی درآمد پر سالانہ اربوں ڈالر خرچ کرکے سبسڈی دینے سے خزانہ پر بوجھ پڑتا ہے، پانی، ہوا اور سورج کی روشنی سے سستی بجلی پیدا کرنا ہو گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مہمند ڈیم منصوبے کے مقام کے دورہ کے موقع پر کیا۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی، وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، معاون خصوصی انجینئر امیر مقام اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما مولانا عطاء الرحمن بھی ہمراہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم چینی اور پاکستانی کمپنیاں مل کر تعمیر کر رہی ہیں، انتہائی اہم منصوبہ ہے، اس سے 800 میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی، آبپاشی کیلئے پانی دستیاب ہو گا اور سیلاب کی روک تھام میں مدد ملے گی، سیلاب سے ڈیم کے بنیادی ڈھانچہ اور ٹنلز کو نقصان انتہائی تشویش کی بات ہے جس کی تحقیقات کرائی جائیں کہ ایسا کیوں ہوا ہے، موجودہ دور میں ڈیموں کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا، دنیا میں جہاں بھی ڈیم تعمیر کئے جاتے ہیں وہاں حفاظتی انتظامات بھی کئے جاتے ہیں، چند ماہ پہلے نیلم جہلم میں ایک بڑا حادثہ ہوا، اس کی شفاف تحقیقات کا حکم دیا تھا، آزادانہ کنسلٹنٹس سے اس کی تحقیقات کرائی جائیں گی تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان درآمدی ایندھن پر اربوں ڈالر سالانہ خرچ کرتا ہے اور مہنگی بجلی پیدا کرکے صارفین کو سستی بجلی مہیا کرنے سے خزانہ پر بوجھ پڑتا ہے، ہمیں ہوا، سورج کی روشنی اور پن بجلی کی پیداوار بڑھانا ہو گی کیونکہ یہ ہمارا مستقبل ہے، بجلی کی پیداوار کا سستا ذریعہ ہائیڈل پاور ہے، ہماری معیشت مہنگی بجلی پیدا کرنے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ چینی کمپنی اس منصوبہ پر کام کر رہی ہے اور چین پاکستان کا بہترین دوست ہے، منصوبہ کی بروقت تکمیل کیلئے دن رات کام کیا جائے اور اسے مقررہ مدت میں مکمل ہونا چاہئے، یہ منصوبہ ہماری معاشی اور قومی ترقی و خوشحالی کیلئے بہت اہمیت کا حامل ہے، سستی بجلی سے زراعت، صنعتوں اور عوام کی ضروریات پوری ہوں گی اور معیشت کو استحکام حاصل ہو گا۔
قبل ازیں چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی اور چینی تعمیراتی کمپنی کے نمائندوں نے وزیراعظم کو مہمند ڈیم منصوبہ پر پیشرفت اور سیلاب سے ہونے والے نقصان سے متعلق بریفنگ دی۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ یہ منصوبہ دریائے سوات پر تعمیر کیا جا رہا ہے اور اس سے 800 میگاواٹ بجلی پیدا ہو گی اور 18 ہزار ایکڑ سے زائد اراضی سیراب ہو گی، ڈیم کی تعمیر سے سیلاب کی روک تھام میں مدد ملے گی، سیلاب سے ہونے والے نقصان سے بحالی کا کام جلد مکمل کر لیا جائے گا۔
سیکرٹری آبی وسائل کاظم نیاز نے نیلم جہلم ہائیڈل پاور پراجیکٹ میں پیش آنے والے حادثہ کی انٹرنیشنل کنسلٹنٹس سے شفاف تحقیقات کرائے جانے سے متعلق ہونے والی پیشرفت کے بارے میں وزیراعظم کو آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے مہمند ڈیم کی سائٹ کا بھی معائنہ کیا اور سیکرٹری آبی وسائل اور چیئرمین واپڈا سے تعمیراتی کام کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔