اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملک بھر میں آنے والے بدترین سیلاب اور لا متناہی بارشوں کے بعد 10 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
ان اعداد و شمار کی تصدیق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کی۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے معاشی نقصانات کا تخمینہ 10 بلین ڈالر لگایا گیا ہے۔
رائٹرز کے مطابق ملک بھر میں مون سون کی غیر معمولی بارشوں کی وجہ سے آنے والے تاریخی سیلاب کے باعث سڑکیں، فصلیں، بنیادی ڈھانچہ اور پل بہہ گئے ہیں، ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق اور تین کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔
رائٹرز سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ تخمینہ ابھی ابتدائی ہے، نقصان کا تخمینہ 10 بلین ڈالرز سے بھی زیادہ ہے۔ ملک کی تعمیر نو اور بحالی میں پانچ سال لگ سکتے ہیں اور خوراک کی کمی کے شدید چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سبزیوں اور پھلوں اور چاول کے کھیتوں کو بھاری نقصان کے علاوہ کپاس کی 45 فیصد فصلیں برباد ہو گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب تک ہم ایک ہزار فراد اپنی جان گنوا چکے ہیں، 10 لاکھ گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ لوگ درحقیقت اپنی مکمل روزی روٹی کھو چکے ہیں۔
رائٹرز کے مطابق شدید سیلاب سے متاثرہ ملک نے پہلے ہی عالمی برادری سے مدد کی اپیل کی ہوئی ہے اور کچھ ممالک نے سامان بھیجنا شروع کر دیا ہے۔
ملک بھر میں سیلاب اور بارش سے مزید 75 افراد جاں بحق
ملک بھر میں چوبیس گھنٹوں کے دوران سیلاب اور بارش کے باعث 75 افراد جاں بحق ہو گئے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی طرف سے تازہ جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مزيد 75 افراد زندگى کى بازى ہار گئے، سندھ ميں 53، خيبرپختونخوا میں 16افراد لقمہ اجل بن گئے،بلوچستان میں 2، گلگت بلتستان میں 5 ہلاکتیں ہوئى۔
رپورٹ کے مطابق 24 گھنٹوں میں 59 افراد زخمى ہوئے، 14 جون سے اب تک ملک بھر میں کل 1136 افراد زندگى کى بازى ہار گئے،سب سے زیادہ سندھ میں 402 افراد چل بسے، بلوچستان 244، کے پى 258، آزاد کشمير میں جاں بحق ہونے والوں کى تعداد 41 ہو گئى۔
رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 501 مرد، 227 خواتين اور 386 بچے مارے گئے، اب تک کل زخميوں کى تعداد 1634 ہو گئى، سندھ زخمى افراد میں سرفہرست تعداد 1055 پہنچ گئى، کے پى 338، پنجاب 105 بلوچستان میں 110 افراد زخمى ہوئے، سیلاب سے 734179 مکانات جزوی اور 317391 مکمل طور پر تباہ ہوئے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں 7 لاکھ 35 ہزار 375 مال مویشی سیلاب میں بہہ گئے،چوبيس گھنٹوں کے دوران 14 کلو ميٹر سڑک کو نقصان پہنچا، سندھ میں بارشوں اور سيلاب کے باعث 2328 کلوميٹر سڑک کو نقصان پہنچا،بلوچستان میں اب تک 1000 کلو ميٹر سڑک حاليہ بارشوں اور سيلاب سے تباہ ہوئى، ملک بھر کے 162 پلوں کو سيلاب سے نقصان پہنچا، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، چشمہ، تونسہ، گڈو اورسکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے،دریائے کابل نوشہرہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔