اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ سیلاب کے باعث اناج کی کمی ہے تو بھارت سے بھی چیزیں منگوانی چاہیے، سٹیک ہولڈرز سے بات چیت جاری ہے، کچھ عرصے تک خوراک کے لیے تجارت کو کھول دینا چاہیے۔
دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ سیلاب سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا، ساڑھے چار کروڑ لوگ سیلاب سے متاثرہوئے، عالمی برادری پاکستان کی مدد کر رہی ہے، یہ سیلاب 2010ء سے بہت زیادہ ہے،ہوسکتا ہے سیلاب کے دوران آئی ایم ایف کوئی ریلیف دے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سیلاب زدگان کی مدد سے نہیں روک رہا،ہم سیلاب زدگان کی مدد کر رہے ہیں، اگر سیلاب زدگان کے علاوہ خرچ کرتے تو آئی ایم ایف ضرور پوچھتا، بجٹ کے اندر ناگہانی آفات کے لیے پیسے رکھے تھے،سندھ، بلوچستان کے لاکھوں لوگوں کے پاس اس وقت کھانے، پینے کے لیے کچھ نہیں ہے، ہم نے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے کہیں نہ کہیں سے بجٹ نکالنا ہے، پچھلے اوراس ماہ بھی ایف بی آر نے اپنا ہدف پورا کیا ہے، ریٹیل ٹیکس پر27ارب ٹیکس اکٹھا کرکے دکھائیں گے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بارشوں کی وجہ سے سیمنٹ، اسٹیل کی سیل کم ہو گئی ہے، کچھ دنوں بعد چیزیں بہتر ہو جائیں گی، پچھلے دودنوں میں پٹرول، ڈیزل کی قیمت نیچے آئی ہے، روپے کی قدر میں بھی استحکام آ رہا ہے، یہ ٹرینڈ چلتا رہے گا، آئی ایم ایف معاہدے پر ہم قائم رہیں گے، آئی ایم ایف بورڈ نے سیلاب کے دوران پاکستان کے ساتھ ہمدردی کا اظہارکیا،دنیا کوپتا ہے اس وقت پاکستان میں سیلاب ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ دیگرممالک کی کاربن گیس سے ہمیں خمیازہ بھگتنا پڑرہا ہے،دنیا کے اندر گلوبل وارمنگ ہو رہی ہے، آفت کی وجہ سے اناج کی کمی ہے تو بھارت سے بھی چیزیں منگوانی چاہیے، سٹیک ہولڈرز سے بات چیت جاری ہے،کچھ عرصے تک خوراک کے لیے تجارت کو کھول دینا چاہیے، ٹماٹر، پیاز کسی بھی ملک سے آئے ڈیوٹی نہیں لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈارنے وزیراعظم اور مجھے بھی مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے، آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کریں گے، میری پارٹی نے مجھے دوسری مرتبہ وزیرخزانہ بنایا،اگر کل میری وزارت نہیں رہتی تو مجھے کوئی فرق نہیں پڑے گا،جب تک عہدے پر ہوں دل وجان سے کام کروں گا، ملک چلتا رہے گا میں عہدے پر رہوں یا نہ رہوں،میری وزارت بارے پارٹی جو بھی فیصلہ کرے گی منظور ہو گا، ہوسکتا ہے پارٹی مجھے وزیر نہ رکھے یا مشیر بنا دے، اس حوالے سے کبھی وزیراعظم نے مجھ سے بات نہیں کی،وقت آنے پرنوازشریف،وزیراعظم شہبازشریف فیصلہ کریں گے۔