اسلام آباد: (دنیا نیوز)سارہ انعام قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہنواز امیر کی والدہ ثمینہ شاہ کی عبوری ضمانت منظور کر لی گئی، عدالت نے 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی، ملزمہ کو 3 روز کے اندر شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔
ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں سارہ انعام قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہنواز امیر کی والدہ ثمینہ شاہ پیش ہوئیں، جج نے کہا کہ ایف آئی ار کے مطابق ملزمہ پر کوئی بھی الزام نہیں جس پر ایڈیشنل جج نے ملزمہ کی عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔
عدالت نے 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی، ملزمہ کو 3 روز کے اندر شامل تفتیش ہونے کا حکم دے بھی دیا۔
قبل ازیں سارہ قتل کیس میں مرکزی ملزم شاہ نواز کی والدہ ثمینہ شاہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے عدالت سے رجوع کیا تھا جس میں موقف اختیار کیا کہ واقعہ سے ان کا کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی وہ چشم دید گواہ ہیں۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بیرسٹر حسنات گل کے ذریعے دائر درخواست میں والدہ ثمینہ شاہ نے موقف اختیار کیا کہ ان کا نام مقتولہ کے چاچا اور چاچی نے نامزد کیا، وہ کئی سالوں سے جائے وقوعہ فارم ہاؤس میں رہائش پذیر ہیں، مرکزی ملزم شاہنواز امیر نے قتل سے قبل مقتولہ کی رخصتی کے لئے مجھے وٹس ایپ پر میسج کیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ مرکزی ملزم شاہنواز امیر نے قتل کے بعد صبح 9 بج کر 12 منٹ پر بذریعہ فون وقوعہ کے متعلق آگاہ کیا، ملزمہ کمرے کی طرف دوڑی لیکن تب تک مقتولہ سارہ انعام قتل ہوچکی تھی، شاہنواز امیر کو کمرے میں بیٹھنے کو کہا، تب تک والد ایازامیر نے پولیس کو آگاہ کردیا تھا، اسلام آباد پولیس چند منٹوں میں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ ملزمہ ثمینہ شاہ کا واقعہ سے کوئی تعلق نہیں، چشم دید گواہ بھی نہیں، ملزمہ صحت کے مسائل سے دوچار ہے، اس لئے ضمانت از قبل از گرفتاری منظور کی جائے۔