اسلام آباد: (دنیا نیوز) کسان اتحاد دھرنا پانچویں روز میں داخل، حکومت اور کسانوں کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، کسانوں کا مطالبات منظور نہ ہونے تک دھرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ وفاقی حکومت سے مذاکرات کامیاب ہونے پر کسانوں نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی رہائشگاہ کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں جاری کسان اتحاد دھرنا پانچویں روز میں داخل ہوگیا ہے، مہنگی کھاد اور بجلی کے بلوں کے خلاف کسانوں کا دھرنا جاری ہے، دوسری جانب حکومت اور کسانوں کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، کسانوں کا مطالبات منظور ہونے تک دھرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
کسان مظاہرین کا کہنا ہے کہ آج شام تک مطالبات نہ مانے گئے تو ڈی چوک کا رخ کریں گے، خیابان چوک پر جاری کسانوں کے دھرنے میں شرکاء کا کہنا ہے کہ انکا وفاقی حکومت سے بجلی کے یونٹس کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ ہے باقی مطالبات کے لئے کسانوں کے پنجاب حکومت سے مطالبات ہیں۔
مظاہرین نے پنجاب حکومت سے مطالبات کی منظوری کی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ اگر پنجاب حکومت مطالبات پورے نہیں کرے گی تو بنی گالہ میں دھرنا دیں گے، کسانوں نے کہا ہے کہ عمران خان کو چاہیے ابھی ان سے مذاکرات کرلیں، گزشتہ رات کسانوں کی 10 گاڑیاں بنی گالہ گئی تھیں، سکیورٹی سخت ہونے کی وجہ سے عمران خان سے بات نہیں ہوسکی، پیر کو وفاقی حکومت کے جواب کے بعد بنی گالہ کا رخ کریں گے۔