لاہور: (ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے صوبائی حکومت کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق قائم سٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کمیٹی اراکین خالد مقبول صدیقی، خالد حسین مگسی، محسن داوڑ، انجینئر امیر مقام، انجینئر شوکت اللہ خان، محمد صالح شاہ شریک ہوئے۔ اجلاس میں دعوت کے باوجود کمیٹی ممبران پی ٹی آئی کے علی محمد خان اور بیرسٹر محمد علی سیف نے شرکت نہیں کی۔
اجلاس میں دہشت گردی واقعات کے مکمل کنٹرول کے حوالے سے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا، سٹیئرنگ کمیٹی نے خیبر پختونخوا بالخصوص سوات میں حالیہ دشت گردی واقعات کا بھی جائزہ لیا۔
اجلاس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر رانا ثناء اللہ نے لکھا کہ آج میں نے سٹیئرنگ کمیٹی برائے امن کے اجلاس کی صدارت کی جہاں کے پی کے بالخصوص سوات میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
انہوں نے لکھا کہ یہ انتہائی افسوس ناک ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کمیٹی نے دعوت کے باوجود اجلاس میں شرکت نہیں کی۔
It was unanimously decided to abet the provincial government in curbing terrorist activities. The KPK government must ensure peace in the province rather than playing petty politics in the name of a long march against the federal government. (2/2)
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) October 12, 2022
وفاقی وزیر داخلہ نے لکھا کہ دہشت گردی کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے صوبائی حکومت کی مدد کرنے کا متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا۔ پی ٹی آئی حکومت کو وفاقی حکومت کے خلاف لانگ مارچ کے نام پر چھوٹی موٹی سیاست کرنے کے بجائے صوبے میں امن کو یقینی بنانا چاہیے۔