کراچی: (دنیا نیوز)سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو 15 سال پہلے آج ہی کے دن 8 برس کی جلاوطنی کے بعد وطن واپس آئیں تو کراچی میں عوام کے سمندر نے ان کا استقبال کیا، کارساز کے مقام پر ان کے استقبالی جلوس میں ہونے والے بم دھماکوں میں 177 افراد جاں بحق اور 600 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
بے نظیر بھٹو کی 18 اکتوبر 2007 کو کراچی آمد پر پیپلز پارٹی کے جیالے ملک بھر سے اپنی قائد کے استقبال اور ایک جھلک دیکھنے کے لئے پہنچے، جہاز سے باہر آتے ہی بے نظیر بھٹو نے پیار کرنے والوں کا جم غفیر دیکھا تو اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔
پیپلز پارٹی کی خصوصی سکیورٹی ’’جاں نثاران بے نظیر بھٹو‘‘ کے حصار میں سابق وزیراعظم کا استقبالی جلوس چند کلومیٹر کا راستہ گھنٹوں میں طے کر کے جب شارع فیصل پر کارساز کے مقام پر پہنچا تو بینظیر بھٹو کے بلٹ پروف ٹرک کے قریب 2 دھماکے ہوئے جن میں وہ خود تو محفوظ رہیں لیکن کارکنوں سمیت 180 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 600 سے زائد زخمی ہوگئے۔
پیپلز پارٹی کی حکومت کی جانب سے سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو مالی امداد کے ساتھ سرکاری ملازمتیں اور مفت رہائشی فلیٹس بھی دیئے گئے، واقعے کی 2 ایف آئی آرز درج ہونے کے باوجود تاحال ملزمان نہ پکڑے جا سکے۔
سانحہ کارساز میں جاں بحق ہونے والوں کی 15 ویں برسی پر پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے شہداء کی قبروں پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔