لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ عمران خان ایک ایماندار آدمی سب پر اعتماد کرتے ہیں، انہوں نے کبھی نہیں کہا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ غدار ہیں۔ لانگ مارچ کی آڑ میں دشمن ملک بھی فائدہ اٹھاسکتا ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’آن دی فرنٹ‘ میں میزبان کامران شاہد سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما نے کہا کہ پارٹی کی طرف سے تماشا کھڑا کرنے کی سمجھ نہیں آئی، کچھ پارٹی رہنما النگے،تلنگے ہیں، 12 سے 15 سال سے صرف عمران خان کوجوابدہ ہوں، علی زیدی نہیں چیئرمین جواب مانگیں گے تو ان کو جواب دوں گا، عمران خان کی وجہ سے ہی مجھے ووٹ پڑے تھے، مجھ سے جواب لینے کے لیے علی زیدی کو 20 ہزاردفعہ پیدا ہونا پڑے گا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جو کچھ ہو رہا ہے کوئی پوچھنے والا ہی نہیں، دنیا میں سوشل میڈیا کے حوالے سے قوانین بنے ہیں، عمران خان نے کبھی نہیں کہا جنرل باجوہ غدار ہیں، افواج پاکستان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ سائفر پڑھا نہیں نہ اسے دیکھا ہے، میں کابینہ میں نہیں تھا اس لیے سائفر نہیں دیکھا، عمران خان ایک ایماندار آدمی سب پر اعتماد کرتے ہیں، پی ٹی آئی چیئر مین کو اس حوالے سے بھروسہ کروایا گیا، پارٹی کے اندر کچھ سانپ میرے لیڈر کو ڈس کوالیفائی کرانا چاہتے تھے، انہوں نے ہی اداروں کے درمیان مِس انڈراسٹینڈنگ کرائی، میٹنگ میں عمران خان کے منہ پرکہا آپ کے اردگرسانپ بیٹھے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ سانپ سازشی عناصر نے جہانگیر ترین کو ہٹایا، یہ وہ کمزور سانپ ہے جو اپنی ذاتی زندگی میں بھی کچھ نہیں کر سکے، ایک کروڑ گھروں کی بات انہی سانپ نے کی تھی۔ ایک سانپ نے جھوٹ کہا انہیں وزیراعظم کی آفرکی گئی، میں توخان صاحب سے اپنی وفاداری بتا رہا ہوں، میں نے یہ کہا ہم نے پُرامن احتجاج ہمیشہ کیے، میں نے کہا سازشی عناصراس سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں اس میں کیا غلط بات ہے، دو دن پہلے قوم کے بیٹے کو سازش کے ذریعے مارا گیا۔
پی ٹی آئی سینئر رہنما نے کہا کہ لانگ مارچ کی آڑ میں دشمن ملک بھی فائدہ اٹھاسکتا ہے، اپنے چیئرمین کو ایڈوائزدینا میرا حق ہے، لانگ مارچ کرنا آئینی حق ہے، لانگ مارچ میں شرکت سے متعلق ابھی میرا پارٹی میں اسٹیٹس ہی کلیئرنہیں۔ کسی بھی سیاسی جماعت اور اداروں کو آمنے سامنے نہیں آنا چاہیے، عمران خان ہمیشہ پرو آدمی تھے، اچانک کیا ہوا، درمیان میں لوگوں نے یہ گند کرایا، اپنے چیئرمین کو صحیح بات بتانا میری ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ موبائل،لیپ ٹاپ نہیں ملے گا، ارشد شریف کو پیچھے سے نہیں آگے سے گولی لگی، کینیا کی پولیس بدترین پولیس ہے، ارشد شریف کو فارم ہاؤس پہنچانا عام نہیں خاص آدمی کا کام ہے، یہ بلیک اینڈ وائٹ کیس ہے، گاڑی کے ڈرائیور کو کچھ نہیں ہوا، اس کیس میں بہت سارے لوگ عام اور خاص بھی نکلیں گے۔ میرے ساتھ کچھ ہوگا تو ان کی بھی لاشیں گریں گی، اس ملک کی بہت زیادہ تباہی ہو گئی ہے، ارشد شریف قتل سے عام اور خاص لوگوں کو فائدہ ہوا، ارشد شریف جان دے کر وہ کچھ کرگئے جو ہم لوگ 65 سالوں میں نہیں کر سکے، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ارشد شریف کے بہت اچھے تعلقات تھے، ارشد شریف تو پاکستان سے جانا نہیں چاہتے تھے۔