لاہور: (ویب ڈیسک) وفاقی وزراء نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے ساتھ مذاکرات کے تاثر کو مسترد کر دیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ میں واضح طور پر کہا ہے کہ عمران خان بات کرنے کے لیے لائق نہیں، یہ جھوٹا ہے، مذاکرات گلیوں میں نہیں ہوتے۔
نیوز کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میری سربراہی میں 13 رہنماؤں کی کمیٹی بنائی گئی ہے، کمیٹی کا مقصد تمام صورتحال پر بات چیت کی جائے، وزیراعظم نے کہا کمیٹی سے رہنمائی لیکر ذمہ داری کو پورا کرونگا، 13رکنی کمیٹی میں تمام سینئرز لوگ موجود ہیں، کمیٹی کا مقصد فتنہ مارچ کے تمام معاملات کو رکھا جائے، یہ بندوقیں اکٹھی اورہم کیا ان سے مذاکرات کے لیے جائیں گے، دودن پہلے فواد چودھری نے خود مذاکرات کا کہا، ہماری طرف سے کہا گیا سیاست میں مذاکرات بہتر عمل ہوتا ہے، آج فواد چودھری کہتے ہیں یہ گھبراگئے ہیں، مریم اورنگزیب نے درست کہا ہماری طرف سے کوئی مذاکرات نہیں ہونگے، ایسے فسادیوں کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوسکتے۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے ٹویٹر پر لکھا کہ الیکشن انشاءاللہ آئینی وقت پہ ہونگے، سیاسی قوتوں کا قومی مسائل پر مزاکرات اوراتفاق رائے جمہوری مزاج کا حصہ ہے جن مذاکرات کا PTI راگ الاپ رہی ہے ان کا کوئی امکان نہیں، عمران خان سارے شوق پورے کر لیں، اس وقت بھارتی میڈیا ان کو بھرپور سر پرستی اور air time دے رہا ہے اسکو انجوائے کریں۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے لانگ مارچ کے حوالے سے وفاقی کابینہ کی کمیٹی تشکیل دے دی۔
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں بنائی جانے والی کمیٹی میں 11 ارکان شامل ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ کمیٹی میں ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، قمر زمان کائرہ، سید امین الحق، میاں افتخار، مولانا اسعد، مریم اورنگزیب، حنیف عباسی، سردار خالد مگسی اور مولانا حسن بلوچ شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی لانگ مارچ سے متعلق امن وامان قائم رکھنے اور سیاسی بات چیت کے لیے قائم کی گئی ہے، اگر لانگ مارچ سے متعلق کسی نے بات کرنی ہے تو کمیٹی سے کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ہم جمہوری لوگ ہیں اور بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔
بعدازاں تحریک انصاف سے مذاکرات کیلئے وزیراعظم کی بنائی گئی کمیٹی میں دو ارکان کا اضافہ کیا گیا، اتحادی جماعتوں سے سردار خالد مگسی، مولانا حسن بلوچ کو بھی کمیٹی میں شامل کر لیا گیا۔