اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے چینی کمپنیوں پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان میں صنعت، زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرنے، بنیادی ڈھانچے، آلودگی سے پاک توانائی کے حصول اور ڈیجیٹل معیشت میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔
انہوں نے چینی اخبار گلوبل ٹائمز میں شائع ہونے والے آرٹیکل میں کہا کہ پاکستان چین کیلئے مینوفیکچرنگ کا مرکز بن سکتا ہے اور اس کی صنعتی اشیاء کی سپلائی کی زنجیر کے نیٹ ورک کی توسیع میں مدد دے سکتا ہے، پڑوسی ممالک کے ساتھ احترام اور تعاون کی بنیاد پر دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام حل طلب تنازعات کا مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعہ پرامن حل چاہتے ہیں، پاکستان مضبوط، پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی کی راہ پرگامزن ہے، پاکستان میں چینی باشندوں اور ان کے منصوبوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، دونوں ممالک روشن مستقبل، امن کیلئے ذمہ داری کو نبھانے کیلئے پرعزم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان چین کے ساتھ تعلقات کو مزید وسعت دینے، علاقائی امن اور سدا بہار تذویراتی شراکت داری، اعتماد اور قریبی تعاون کی کوششوں کو نئی بلندیوں تک لے جانے کیلئے پرعزم ہے، پاکستان کیلئے چین کے ساتھ تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کی بنیاد ہیں، ترقی کے نئے دور کے آغازپر بھائی شی جن پنگ اور کمیونسٹ پارٹی کو دلی مبارک پیش کرتا ہوں۔
شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ملک کارپوریٹ فارمنگ میں اضافے، پانی کے موثر استعمال، ہائبرڈ بیجوں اور زیاد ہ پیدوار والی فصلوں کی تیاری اور کولڈ سٹوریج کی زنجیر کے قیام میں دوطرفہ تعاون کو تیز ترکرسکتے ہیں، ہمارا مجموعی مقصد اپنے ملک کی جامع دیرپا، سماجی اورمعاشی ترقی اور عوام کے معیار زندگی کو بہتربنانے کیلئے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ثمرات سے فائدہ اٹھانا ہے،انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان میں چینی عملے اور منصوبوں کا تحفظ اور سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے خطرات کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان پیشگی انتباہی نظام ، مضبوط بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور قدرتی آفات سے نمٹنے میں چین کی ٹیکنالوجی کی ترقی سے سیکھنے کا خواہاں ہے۔
وزیر اعظم شہبازشریف کل سے چین کا 2 روزہ دورہ کریں گے: دفتر خارجہ
وزیر اعظم محمد شہباز شریف یکم اور 2 نومبر کو چین کا دورہ کریں گے، وزیر اعظم عوامی جمہوریہ چین کی ریاستی کونسل کے وزیر اعظم لی کیچیانگ کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق رواں سال اپریل میں وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا چین کا پہلا دورہ ہوگا، وزیر اعظم نے 16 ستمبر 2022 کو ازبکستان میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی تھی،چین کی کیمونسٹ پارٹی کی تاریخی 20 ویں نیشنل کانگریس کے اجلاس کے بعد وزیر اعظم چین کا دورہ کرنے والے اولین رہنمائوں میں شامل ہیں۔
وزیراعظم کا دورہ پاکستان اور چین کے درمیان قیادت کی سطح کے دوروں کے تسلسل کا اظہار ہے، وزیر اعظم دورہ چین کے دوران صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے اور وزیر اعظم لی کیچیانگ کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت کریں گے، وزیر اعظم شہباز شریف کے دورے کے دوران فریقین باہمی سٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کا جائزہ لیں گے اور علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تبادلہ خیال کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ اس دورے میں مختلف شعبوں میں مفاہمت کی متعدد یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں جبکہ وسیع پیمانے پر دوطرفہ تعاون کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے اور سی پیک جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کے 27 اکتوبر کو ہونے والے 11ویں اجلاس کے تناظر میں سی پیک منصوبے پر تعاون کی رفتار کو مستحکم کئے جانے کی بھی توقع ہے۔