لاہور: (ویب ڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایک بار پھر عمران خان پر بزدلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے۔ سیاسی جماعتوں میں ثالثی کیلئے تیار ہوں۔
صدر عارف علوی اور خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی نے شوکت خانم ہسپتال لاہور کا دورہ کیا اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی عیادت کی جو لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے تھے۔
صدر مملکت اور خاتون اول نے عیادت کے دوران عمران خان کے ساتھ نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور جلد صحتیابی کے لیے دعا کی۔ صدر علوی تقریباً تین گھنٹے تک عمران خان کے ساتھ رہے۔
اس موقع پر صدر نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا فضل ہے پاکستان ایک بہت بڑے بحران سے بچ گیا۔
عارف علوی اور عمران خان نے ملک کی مخدوش سیاسی اور معاشی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
صدر نے ایک بار پھر عمران خان پر بزدلانہ حملے کی مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے۔ حکومت عوام کے آئینی بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنائے، ہر شہری کو، جس میں پرامن اجتماع کا حق، زندگی اور آزادی کی حفاظت، اظہار رائے کی آزادی کا حق شامل ہے۔
انہوں نے اعادہ کیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنے سیاسی مقاصد کو آگے بڑھانا چاہیے اور اندرون ملک مسائل کا حل تلاش کرنا چاہیے۔ بات چیت، گفت و شنید، مشاورت اور غور و فکر کے جمہوری ذرائع تک محدود ہیں۔
صدر نے ایک بار پھر اہم مسائل پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے سٹیک ہولڈرز کے درمیان ثالثی کے لیے اپنی ذاتی حیثیت میں اپنی خدمات پیش کیں۔