اسلام آباد: (دنیا نیوز) امریکی آرمی سینٹرل کے کمانڈنگ جنرل لیفٹیننٹ جنرل پیٹرک ڈی فرینک کی قیادت میں امریکی وفد نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا دورہ کیا اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک سے ملاقات کی۔
وفد نے پاکستان میں سیلاب کے بعد ہونے والے نقصانات اور بحالی کے اقدامات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اور مستقبل کے حوالے سے باہمی معاونت اور اقدامات کے لیے لائحہ عمل بنانے پر غور کیا۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ جیسے معلوماتی اور تحقیقی اداروں کی تشکیل کے علاوہ عالمی اور علاقائی پلیٹ فارمز پر این ڈی ایم اے کی بھر پور نمائندگی پر زور دیا۔
انہوں نے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کو جدید اور فعال بنانے کے ساتھ ساتھ مستقبل میں ممکنہ خطرات کے تعین اور اس حوالے سے مکمل تیاری کے لیے دو طرفہ تجربات کے تبادلہ، مشقوں کے انعقاد اورتکنیکی شعبوں میں معاونت اور سرمایہ کاری کی اہمیت پر زور دیا۔
چیئرمین این ڈی ا یم اے کا کہنا تھا کہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات اور تجربات کو مد نظر رکھتے ہوئے مستقبل کے لیے تمام معاون اداروں کے ساتھ تعاون سے پیشگی لائحہ عمل بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
انہوں نے پاکستان میں آفات سے نمٹنے کے حوالے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ایمرجنسی رسپانس کو درپیش مشکلات اور چیلنجز کا بھی ذکر کیا۔
چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ پاکستان ان ممالک میں ساتوین نمبر پر ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں.
انہوں نے این ڈی ایم اے کو مستحکم،تکنیکی بنیادوں پر فعال اور عالمی سطح پرنمایاں ادارہ بنانے کے عزم کا اظہار کیاجو موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات اور خطرات کے تدارک کے لیے بھر پوراقدامات اٹھائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے ایسے علاقے جو متعدد آفات کے حوالے سے خطرے سے دوچار ہیں ان کے سروے کو مکمل کرنے کے لیے امریکی قیادت میں بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے۔
کمانڈنگ جنرل، لیفٹیننٹ جنرل پیٹرک ڈی فرینک نے سیلاب کے دوران پاکستان کی ریسکیو اور ریلیف کی کوششوں کو سراہتے ہوئے سیلاب متاثرین کے لیے یو ایس ایڈ کے ذریعے امداد جاری رکھنے کے لیے امریکی حکومت کی مدد کا یقین دلایا۔
انہوں نے FEMA کے کام اورڈیزاسٹر مینجمنٹ میں امریکی فوج کی ریزروڈ فورس کے کردار کے بارے میں بریفنگ دی۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کا دورہ کرنے پر امریکی فوج کے وفد کا شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں امریکی تجربات سے استفادہ کرنے کی امید ظاہر کی۔