لاہور: ( دنیا نیوز ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے تمام اسمبلیوں سے استعفوں کے اعلان اور اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد وزیراعلیٰ کے اختیارات کے حوالے سے آئینی ماہرین سے رائے مانگ لی گئی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خاں کے اسمبلیوں کے حوالے سے فیصلے کے معاملہ پر پنجاب کا سیاسی محاذ گرم ہوگیا، پنجاب حکومت اور اپوزیشن نے اپنے اپنے سیاسی اور آئینی آپشنز کیلئے سر جوڑ لیے۔
حکومت اور اپوزیشن کے آئینی و قانونی ماہرین سے رابطے ہوئے جس میں سوال سامنے آیا کہ عدم اعتماد کا کیا طریقہ ہوگا؟ اسمبلی کی تحلیل کے بعد وزیراعلیٰ کے کیا اختیارات ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے آئینی ماہرین سے رائے مانگ لی گئی ہے، گورنر وزیراعلیٰ کو ان حالات میں کیسے اعتماد کا ووٹ کا کہہ سکتے ہیں؟، آئین کے کون سے آرٹیکل نافذ العمل ہوں گے؟ آئینی ماہرین کے ساتھ ساتھ اپوزیشن نے اپنے اتحادیوں کو بھی رابطے میں لینا شروع کر دیا۔
اس حوالے سے ذرائع کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ جمعہ کے روز عمران خان کی زیر صدارت پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی اہمیت اختیار کر گیا، اتحادی جماعت ق لیگ کے ارکان بھی اجلاس میں شریک ہوں گے، عمران خان جمعہ سے قبل آئینی ماہرین سے آئینی پہلوؤں پر اپنی مشاورت مکمل کرنا چاہتے ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز ہونے والا پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پنجاب کی سیاست کا تعین کرے گا۔