لاہور: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ اور مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے کا خدشہ موجود ہے، سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف مہم کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، پاک فوج ہمارے ملک کا فخر ہے، پنجاب اسمبلی کو اپنے ذاتی مقاصد کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے، 12 کروڑ عوام کے صوبے کا مینڈیٹ ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پنجاب اسمبلی کسی کی ذاتی ملکیت نہیں، وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی عمران خان کے کہنے پر صوبائی حکومت چلا رہے ہیں، جمہوری روایات سے رو گردانی نہیں کرنی چاہیے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ سننے میں آیا ہے کہ پنجاب کا ایک وزیر ہمیں انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ بنا ہوا ہے جس کی وجہ سے ہمیں انصاف نہیں مل رہا لیکن ہمیں پوری امید ہے کہ عدلیہ سے انصاف ملے گا، ہم اراکین کی معطلی کے کیس میں متفرق درخواست دائر کر رہے ہیں، متفرق درخواست میں کہا گیا ہے کہ صوبے کی اسمبلی تحلیل ہونے کا خدشہ موجود ہے، کسی رکن کو ووٹ کے حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا، پاک فوج ایک منظم ادارہ ہے جس کے خلاف تنقید قابل مذمت ہے، پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آ ئی کے اکثریتی اراکین صوبے کی اسمبلی کو تحلیل کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان جس شخصیت کے خلاف بد زبانی کر رہے ہیں انہوں نے خود ہی ان کی مدت ملازمت میں توسیع دی تھی، عمران خان کو اپنے دور میں جو سپورٹ ملی تھی وہ کسی اور لیڈر کو نہیں ملی، عمران خان کے خلاف احتساب کے معاملے میں ہماری کوتاہی ہے کہ اتنی بڑی چوریاں سامنے آنے کے بعد وہ عدالتی حکم امتناع لے آتے ہیں، عمران خان ہر مرتبہ اپنی ٹیکنیکلٹی کو استعمال کر کے احتساب سے بچ جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں چاروں صوبوں میں الیکشن بیک وقت کرائے جاتے ہیں، یہ کیسی منطق ہے کہ دو صوبوں میں الیکشن کروا دیئے جائیں اور باقی صوبوں کو نظر انداز کر دیا جائے، عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہیے، پنجاب میں مسلم لیگ (ن) واحد سب سے بڑی سیاسی جماعت تھی اور ہے، اسمبلیوں کو کی اپنی آئینی مدت پوری کرنی چاہیے، ہم جمہوری پراسیس کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے، پی ٹی آئی کے لوگ جو غیر قانونی کاموں میں ملوث ہیں ان کو قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ایک سوال کے جواب میں عطا تارڑ نے کہا کہ پنجاب میں کوئی گفت و شنید ہونے کا امکان ہے نہ ہو گی، اگر مذاکرات کرنے ہوتے تو کورٹ نہ آتے اور دیگر آپشنز پر بھی غور نہ ہوتا، عمران خان نے کہا تھا کہ پرویز الٰہی پنجاب کے سب سے بڑے ڈاکو ہیں اور اب پرویز الٰہی اور ان کے بیٹے نے پنجاب کے سب سے بڑے ڈاکو ہونے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، پنجاب میں پرویز الٰہی نےغیر قانونی طریقے سے وزارت اعلیٰ حاصل کی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کو اپنے ذاتی مقاصد کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے، پنجاب حکومت کی کوشش ہے کہ اسمبلی میں جتنے بھی 10 سے 15 ایم پی ایز ہیں انہیں ایکسپیل کیا جائے تا کہ ہمارے نمبرز پورے نہ ہو سکیں، پی ٹی آئی والے اپنے ذاتی مقاصد کیلئے پرویز الٰہی کو استعمال کر رہے ہیں، ہم بار بار گزارش کرتے ہیں مگر ہماری شنوائی نہیں ہو رہی، عمران خان کے کہنے پر پرویز الٰہی 12 کروڑ عوام کے صوبے پر شب خون مارنے کی کوشش کر رہے ہیں حالانکہ وزیر اعلیٰ پرویز الہی کا اپنا الیکشن ہی غلط ہے۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ ہم اعلیٰ عدلیہ کا ہمیشہ احترام کرتے آئے ہیں، ہمارا حق سننا اور اس کا تحفظ کرنا عدلیہ کی ذمہ داری ہے، ہماری پٹیشن التوا کا شکار ہے، پنجاب اسمبلی کو تحلیل کرنے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے اور ہمارا کام اس کو روکنا ہے جس کے لئے ہمارا ہاؤس میں جانا اور عدم اعتماد لانا ضروری ہے اور اس کے لئے جتنے بھی آئینی طریقے موجود ہیں ان کو استعمال کرنا ہمارا آئینی حق ہے، اعلیٰ عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہماری پٹیشنز پر جلد سماعت کی جائے اور استدعا ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے، ہم ہائیکورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ ہماری پٹیشن پر جلد سماعت کی جائے، عدم اعتماد پیش کرنے کیلئے ہمارا پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنا ضروری ہے، پنجاب حکومت کو جمہوری روایات سے رو گردانی نہیں کرنی چاہیے۔