کراچی: (دنیا نیوز) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان میں اس سال انتہائی تباہ کن سیلاب آیا جو ایک انسانی المیہ تھا، 30 سال سے ہم کلائمٹ چینج کی بات کر رہے ہیں اب ہم اس کے نتائج دیکھ رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ کلائمیٹ چینج کے ذمے دار ہم نہیں بلکہ دنیا کے ترقی یافتہ ملک ہیں، بلاول بھٹو نے بھی کلائمٹ جسٹس کی بات کی ہے، یو این سیکریٹری جنرل کی آمد کےموقع پر بھی انہوں نے خود موہنجو دڑو کو دیکھنا چاہا، وہاں انہوں نے تباہ حالی اپنی آنکھوں سے دیکھی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ میرے پردادا کی بنائی مسجد جو 1860 میں بنائی اسے بھی شدید نقصان پہنچا، این ای ڈی سے انجینئرز اسے مرمت کرنے پہنچے جنہوں نے کہا مرمت ممکن نہیں، کلائمٹ جسٹس کا پلان دنیا کے سامنے پیش کریں گے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ امید ہے کہ ایسا کیس پیش کریں کہ دنیا سے انصاف ملے، پاکستان کی گلوبل کرین ہاؤس گیسوں کا صرف ایک فیصد کونٹریبیوٹ کرتا ہے، ورلڈ بینک سے جلد ڈیڑھ ارب ڈالر ملنے کے امید ہے تا کہ گرے ہوئے گھروں کو دوبارہ بنا سکیں۔