اسلام آباد ( دنیا نیوز) توہین اليکشن کميشن کيس ميں عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو 3 جنوری کو طلب کر ليا گیا۔
ممبرسندھ نثاردرانی کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 3رکنی بینچ نے عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف الیکشن کمیشن کی توہین سے متعلق کیس پر سماعت کی۔
پی ٹی آئی کے تینوں رہنماؤں عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری میں سے کوئی بھی الیکشن کمیشن پیش نہ ہوا، تاہم عمران خان اور فوادچوہدری کی جانب سے فیصل چوہدری ایڈووکیٹ جب کہ اسد عمر کے وکیل انور منصور الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
ممبر الیکشن کمیشن خيبر پختونخوا نے وکلاء سے استفسار کیا کہ عمران خان بیمارہیں توباقی لوگ کیوں پیش نہیں ہوئے؟عمران خان اور فواد چودھری کے وکیل فیصل چودھری نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان ابھی تک سفر کے قابل نہیں ہوئے، سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی اپیل پر بھی تاحال تحریری فیصلہ نہیں آیا، سپریم کورٹ نے ہمارے اعتراضات برقرار رکھے ہیں، مناسب ہوگا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے دیا جائے۔ اسد عمر کے وکیل انور منصور ایڈووکیٹ نے بھی کہا کہ مناسب ہوگا کہ سب کا کیس ایک ساتھ ہی چلایا جائے۔
دوران سماعت ممبر پنجاب نے استفسار کیا کہ اسد عمر نے عدالت سے معافی مانگ لی ہے تو پھر يہاں کيوں نہيں آتے؟ کمیشن کے سامنے پیش ہو کر بھی کہہ دیں کہ یہ نہیں کہنا چاہتے تھے، اصل چیز ملک ہے، ملک ہے تو ہم سب ہیں ۔
ممبر سندھ نے ریمارکس دیئے کہ توہین کسی کی ذات کی نہیں بلکہ بطور ادارہ الیکشن کمیشن کی ہوئی ہے، جس پر عمران خان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ تمام سیاسی جماعتیں اور افراد اداروں کے احترام کے پابند ہیں، پورایقین ہے الیکشن کمیشن انصاف کرے گا۔
ممبر خیبر پختونخوا نے ریمارکس دیئے کہ شک نہ کریں ہمیں کسی سے عناد نہیں، ممبر پنجاب کی معذرت والی بات پر غور کریں، جس پر عمران خان کے وکیل نے کہا کہ آپ کا پیغام اسد عمر تک پہنچا دوں گا۔ الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 3 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر عمران خان، اسدعمر اور فواد چوہدری کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کردی۔