لاہور: ( دنیا نیوز ) حال ہی میں سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دینے والے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو چھوڑنے کا باضابطہ اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پی پی پی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا جس دن استعفیٰ لیا گیا تھا اسکے بعد کچھ نہیں بچا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی مستقبل کا فیصلہ آئندہ کچھ عرصے میں ساتھیوں سے مشاورت کے بعد کروں گا۔
مصطفی نواز کھوکھر سینیٹ رکنیت سے باضابطہ مستعفی
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے سینیٹر کی حیثیت سے باضابطہ طور پر استعفیٰ دیا تھا، انہوں نے پارلیمنٹ کے ایوان بالا کی اپنی نشست چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ تھا کہ میں نے آج اپنا استعفیٰ باضابطہ طور پر پیش کردیا ہے، پارٹی میں قیادت اور رہنماؤں کی جانب سے ملنے والے بے انتہا مثبت ردعمل اور بھرپور حمایت پر شکر گزار ہوں۔
کچھ معاملات پر اپنے سیاسی مؤقف اور نظریات کی وجہ سے پی پی پی کی قیادت کی ناخوشی کی وجہ سے سینیٹر کے عہدے سے دستبردار ہونے پر سیاست دانوں خاص طور پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے اپنی تعریف کا حوالہ دیتے ہوئے مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ جو لوگ میرے سیاسی مستقبل سے متعلق قیاس آرائیاں کر رہے ہیں، میں واضح طور پر بتا دینا چاہتا ہوں کہ میں کسی سیاسی جماعت میں شامل نہیں ہو رہا، میں اپنی آزاد حیثیت کو برقرار رکھنے کی بھرپور کوشش کروں گا۔
مختلف معاملات پر بے دریخ، واضح اور دوٹوک مؤقف رکھنے والے پی پی پی رہنما نے سینیٹ کی نشست سے مستعفی ہونے کے اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت حالیہ سیاسی پیش رفت کے دوران ان کے مؤقف اور نکتہ نظر سے ناخوش ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آج پارٹی کے ایک سینئر لیڈر سے ملاقات ہوئی جس کے دوران مجھے بتایا گیا کہ پارٹی قیادت میرے سیاسی مؤقف سے خوش نہیں اور چاہتی ہے کہ میں سینیٹ سے استعفیٰ دے دوں، میں نے خوشی سے استعفیٰ دینے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
یاد رہے کہ مصطفیٰ نواز کھوکھر مارچ 2018 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔