لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سیاسی جنگ جیتیں گے اور آئینی محاذ پر بھی سرخرو ہوں گے۔
زمان پارک میں عمران خان کے زیر صدارت آئینی و قانونی ماہرین کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سپیکر پنجاب اسبلی سبطین خان، وزیر قانون راجہ بشارت، ایڈووکیٹ جنرل احمد اویس اور مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الٰہی نے شرکت کی۔
اجلاس میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے گورنر کے طلب کردہ اجلاس کی آئینی پوزیشن پر بریفنگ دی اور کہا کہ گورنر کا طلب کردہ اجلاس غیر آئینی ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے عمران خان کو دی گئی بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پہلے سے اسمبلی اجلاس چل رہا ہے، گورنر نے ایوان اقبال میں جو اجلاس طلب کیا تھا وہی ابھی تک چیلنج ہوا ہے، اجلاس پر اجلاس بلانے کی کوئی آئینی حیثیت نہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم سیاسی جنگ بھی جیتیں گے اور آئینی محاذ پر بھی سرخرو ہوں گے، کرپٹ ٹولہ اقتدار سے چمٹے رہنے کا ہر ہتھکنڈا استعمال کر رہا ہے۔
عمران خان سے ملتان کے اراکین کی ملاقات، اسمبلی تحلیل کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار
قبل ازیں عمران خان سے ملتان ضلع کے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی نے ملاقات، ارکان کی جانب سے 23 دسمبر کو اسمبلی تحلیل کرنے پر تحفظات کا اظہار کر دیا گیا۔
اس موقع پر سابق وزیر اعظم عمران خان سے گفتگو کرتے ہوئے اراکین کا کہنا تھا کہ اگر نگران سیٹ اپ کو طویل کر لیا گیا تو ہمیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے ارکان اسمبلی کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں،عام انتخابات ہی ملک بچانے کا حل ہے۔ اسمبلیاں تحلیل ہونے سے پی ڈی ایم کو خوفزدہ ہونا چاہیے آپ کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پرویز الہٰی کی اپنی پارٹی ہے اور ان کا اپنا موقف ہے، مگر وہ ہمارے ساتھ ہیں، معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے۔