آخری شخص کی مکمل آباد کاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، شہباز شریف

Published On 21 December,2022 05:13 pm

خیر پور: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب کی آفت بہت بڑی آزمائش تھی، پورے ملک میں تباہی پھیلی، متاثرین کی بحالی کا عمل جاری ہے آخری شخص کی مکمل آباد کاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے خیرپور اور تعلقہ کوٹ ڈیجی کے سیلاب متاثرہ گاؤں پیر گدو کے ایک روزہ دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں بھرپور امداد پر عالمی برادری کے شکر گزارہیں، انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کسی کی جاگیر نہیں، عمران خان نے پاکستان کو ملنے والے تحائف کو فروخت کرکے ملکی وقار داؤ پر لگایا، خانہ کعبہ کے ماڈل کی گھڑی کو بھی بیچ دیا گیا، ایسے شخص نے خانہ کعبہ کےماڈل کی بھی پرواہ نہیں کی۔

شہباز شریف نے کہا ہے کہ دوست ممالک سے کروڑوں، اربوں کے ملنے والے تحفوں کو بیچ کر انہوں نے پیسے جیب میں ڈال لیے، کاش یہ تحفے بیچ کر سیلاب متاثرین پر لگائے جاتے تو انہیں شاباش دیتا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا کاربن گیس کےاخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، پچھلی حکومت مسائل چھوڑ کر گئی ہم اس سے نمٹ رہے تھے، جنوری میں جنیوا میں ڈونرز کانفرنس ہو گی، جنیوا کانفرنس میں متاثرین کی آواز کو بلند کروں گا، سیلاب متاثرین کی بحالی قومی خدمت ہے، اس کے لئے جذبے کے ساتھ ہی کام کرنا ہوگا، متاثرین کی بحالی کیلئے اربوں، کھربوں روپے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 2 کروڑ لوگ آج بھی امداد کے مستحق ہیں، 90 لاکھ بچے آج بھی ادویات، خوراک کے مستحق ہیں، بلوچستان، خیبر پختونخوا میں متاثرین کھلے آسمان تلے راہ دیکھ رہے ہیں، بحالی کا کام کافی حد تک ہو چکا ہے لیکن آج بھی دادو، خیرپورکےعلاقوں میں پانی کھڑا ہے، 80 لاکھ خاندان تاحال پانی سے متاثرہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب سے لاکھوں گھر تباہ اور لاکھوں ایکڑ فصلیں برباد ہوئیں، سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا، پنجاب کے وزرائے اعلیٰ نے وفاقی اداروں کے ساتھ مل کر کام کیا، سیلاب کے دوران شہروں کے شہر اور قصبے ڈوب چکے تھے، اپنی زندگی میں ایسی سیلابی تباہی نہیں دیکھی، سیلاب کےدوران ہرطرف پانی ہی پانی تھا، ایسے لگ رہا تھا جیسے دریائے سندھ پورے صوبےمیں پھیل گیا ہے۔

وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ سیلاب کی تباہی ناقابل بیان ہے، اتنا بڑا سیلاب تھا جس کے لیے جتنے بھی وسائل تھے وہ کم تھے، وفاقی حکومت نے اپنے تمام وسائل متاثرین کے قدموں میں نچھاورکیے، وفاقی حکومت کی جانب سے فی متاثرہ خاندان 25 ہزار روپے دیئے گئے، دوست ممالک سے بھی متاثرین کے لیے امداد آئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ متاثرین کومشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے، دکھ کی گھڑی میں ہم سب ساتھ ہیں، ہمیں انشاء اللہ اپنے پاؤں پرکھڑا ہونا ہے۔

قبل ازیں وزیراعظم شہبازشریف کو دوران پرواز چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے بریفنگ دی، چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیراعظم کو متاثرہ علاقوں سے سیلابی پانی کے نکاس اور بحالی کی کارروائیوں سے آگاہ کیا، وزیراعظم نے متاثرہ علاقوں سے سیلابی پانی نکالنے کے لئے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت دی۔

شہباز شریف نے اضافی مشینری، افرادی قوت اور وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سردی کی آمد کی وجہ سے متاثرین کی بحالی کے عمل کو مزید تیز کیا جائے، وزیراعظم نے این ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کی کارکردگی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتوں اور اداروں کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں دن رات کی کوششیں قابل تعریف ہیں، یہ ایک قومی خدمت ہے، قومی خدمت کے جذبے کے ساتھ ہی کام کرنا ہوگا۔