اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں امن دشمنوں کے خلاف سخت کارروائیاں کرنے، معیشت پر ابہام پھیلانے والوں سے نمٹنے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والا قومی سلامتی کمیٹی کا یہ اہم اجلاس 4 گھنٹے تک جاری رہا جس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد اور دیگر فوجی قیادت کے علاوہ انٹیلیجنس اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔
اجلاس میں ڈی جی آئی بی اور ڈی جی ایف آئی اے کو خصوصی طور پر بلایا گیا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملک میں جاری حالیہ دہشتگرد کارروائیوں سمیت دیگر ملکی اندرونی و بیرونی سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث افراد سے سختی سے نمٹنے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں امن دشمنوں سے کوئی رعایت نہ برتنے، نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے، دہشت گردوں، انتہا پسندوں اور اُن کے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ کیا گیا، حکومت نے قیام امن کیلئے فنڈز فراہمی کی یقین دہانی بھی کرائی۔
اجلاس کے دوران شرکاء کی جانب سے سوشل میڈیا پر ملک کی بدنامی کا باعث بننے والے عناصر کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر جائزہ لیا گیا، سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف منفی مہم چلانے والوں کے خلاف ایکشن لینے کی تجویز بھی سامنے آئی۔
ذرائع کے مطابق شرکاء نے ملک دشمنوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نظر رکھنے کا فیصلہ کیا، اس کے علاوہ معیشت کو نشانہ بنانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی۔