لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے یونین کونسلوں کی حد بندیوں کے بارے میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے یکطرفہ نوٹیفکیشن کو مسترد کر دیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے زیر صدارت اعلیٰ سطح کا مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں سپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان، سینئر صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال، صوبائی وزراء راجہ بشارت، میاں محمودالرشید اور ایم این اے بریگیڈئر (ر) اعجاز شاہ نے شرکت کی۔
اجلاس میں یونین کونسلوں کی حد بندیوں کے بارے میں الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اجلاس میں اتفاق رائے سے یونین کونسلوں کی حد بندیوں کے بارے میں الیکشن کمیشن کے یکطرفہ نوٹیفکیشن کو مسترد کر دیا گیا، اجلاس میں طے پایا کہ یونین کونسلوں کی حد بندیوں کا یکطرفہ نوٹیفکیشن قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کرتا، پنجاب حکومت الیکشن کمیشن کے اس یکطرفہ نوٹیفکیشن کو تسلیم نہیں کرتی۔
وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا یکطرفہ نوٹیفکیشن عوامی رائے کو بلڈوز کرنے کی کوشش ہے، یونین کونسلوں کی حد بندیوں کے حوالے سے مقامی لوگو ں اور انتظامیہ کو شامل نہیں کیا گیا، الیکشن کمیشن کے یکطرفہ نوٹیفکیشن کے بارے میں قانونی اور آئینی راستہ اختیار کیا جائے گا، حکومت پنجاب آئین و قانون کے مطابق اپنا کردار ادا کرے گی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ بلدیاتی ادارے جمہوریت کی نرسری ہوتے ہیں، مضبوط عوامی حکومت کے ذریعے ہی عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوتے ہیں، الیکشن کمیشن کے یکطرفہ نوٹیفکیشن کے تحت حد بندیاں ہوئیں تو کسی صورت مضبوط مقامی حکومتیں وجود میں نہیں آسکتیں۔
چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ بظاہر یہ یکطرفہ نوٹیفکیشن بدنیتی اور ایک خاص پارٹی کو فائدہ پہنچانے کی مذموم کوشش ہے، ہم اس یکطرفہ نوٹیفکیشن کے حوالے سے شدید تحفظات رکھتے ہیں، مشاورتی اجلاس میں الیکشن کمیشن کے یکطرفہ نوٹیفکیشن کے حوالے سے قانونی و آئینی پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا گیا۔