وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب

Published On 12 January,2023 12:51 am

لاہور : ( دنیا نیوز ) وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب ہوگئے، پرویز الٰہی نے کل 186 ووٹ حاصل کئے جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا اور ارکان ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر سبطین خان کی زیر صدارت وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوا ، سپیکر نے اراکین کو ایوان میں بلانے کے لیے گھنٹیاں بجائیں اور پھر اجلاس 12 بج کر 5 منٹ تک ملتوی کر کے قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے دوبارہ اجلاس شروع کیا۔

سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے حکومت کا حکم نامہ پڑھ کر سنایا اور سینئر وزیر راجہ بشارت اور میاں اسلم اقبال کے نام پکار کر انہیں قرار داد پیش کرنے کی ہدایت کی، اسلم اقبال اور راجہ بشارت نے اعتماد کے ووٹ کیلئے قرارداد سپیکر اسمبلی کو پڑھ کر سنائی، سیکرٹری پنجاب اسمبلی نے اعتماد کے ووٹ سے متعلق ارکان کو طریقہ کار بتایا جس کے بعد حکومتی ارکان نے لابی میں جا کر ووٹ کاسٹ کیا جبکہ اپوزیشن اراکین اجلاس کا واک آؤٹ کر کے ایوان سے باہر چلے گئے۔

اپوزیشن ارکان کی جانب سے ایوان میں ہنگامہ آرائی کی گئی اور ارکان نے کرسیاں اٹھا کر ڈائس پر ماریں، رائے شماری کے مرحلے کے دوران ارکان نے شدید احتجاج اور حکومت کیخلاف نعرے بازی بھی کی۔

اس موقع پر سپیکر سبطین خان نے کہا کہ رولز کے مطابق ایوان کی کارروائی چلا رہا ہوں، کسی کوبھی اندرآنےکی اجازت نہ دی جائے، جوپرویزالہٰی کوووٹ دیناچاہتےہیں وہ ارکان لابی میں چلےجائیں۔

ووٹنگ میں اتحادی حکومت کے 186 اراکین نے پرویز الہیٰ پر اعتماد کا اظہار کیا جبکہ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد گنتی ہوئی اور سپیکر سبطین خان نے چوہدری پرویز الہیٰ کی کامیابی کا اعلان کیا۔

بعدازاں پنجاب اسمبلی کا اجلاس 23 جنوری دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

پرویزالٰہی

پنجاب اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ اعتماد کا ووٹ دینے پر میں پاکستان تحریک انصاف اور ق لیگ کے لوگوں سمیت مجلس وحدت المسلمین اور بلال وڑائچ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

مسلم لیگ (ن) والوں نے پچھلے ایک ماہ سے شور کیا ہوا تھا، یہ بارات لے کر آئے تھے ان کی ڈولی اور جھولی خالی ہو گئی ہے ، اب ن لیگ رائے ونڈ کے ایک کونے کی جماعت رہ گئی ہے، ن لیگ نے بے چارے گورنر کو بھی کہیں کا نہیں چھوڑا ،ان کی اپنی تو عزت ہے ہی نہیں اور اس شریف آدمی کی عزت بھی خاک میں ملا دی ،میں ان سے کہتا ہوں اب دلیر بنو، شکست کو تسلیم کرو،لیکن انہوں نے یہاں لیٹنا شروع کر دیا ہے۔

وزیر اعلی ٰ نے کہا کہ ہماری جو وکلا کی ٹیم ہے ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں ، ساری لیگل ٹیم نے محنت کی ، عدالت میں ثابت کیا کہ گورنر کا آرڈر غیر قانونی ہے، اللہ نے کرم کیا اور 186 ووٹ سامنے آئے ہیں ، آج ن لیگ کو صحیح طور پر سرپرائز ملا ہے ان کو اندازہ نہیں تھا آج کیا ہونا ہے ، کئی روز سے ماڈل ٹاؤن کے لیڈر نے ان کو ساتھ ملایا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب اسمبلی کی کارروائی دھوکے سے شروع کی گئی، تسلیم نہیں کرتے : رانا ثناءاللہ

ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے لیڈر کہتے ہیں کہ ہم مانگ کر لے آئے ہیں یہ منگتے ہیں ، یہ قائد اعظم کی وراثت کے قابل نہیں ہیں ، ایک ہی لیڈر ہے وہ عمران خان ہے ، تمام وزرا کا شکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نے ثابت کر دیا ہے کہ ن لیگ کی عادت خرید و فروخت ہے مگر ان کو پتہ چل گیا ہے کہ یہ بکاو مال نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سن لو ن لیگ والو تم خریدو فروخت کا کام کرتے ہو پی ٹی آئی والے بکائو مال نہیں ہیں ، عمران خان کی ٹیم کی قیادت میں اسد عمر ، شاہ محمود قریشی، حماد اظہر ، عمر چیمہ ، حافظ فرحت عباس، زلفی بخاری کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اپنی خواتین کا بھی تہہ دل سے شکر گزار ہو زندہ باد کہتا ہوں۔

وزیراعلٰی پنجاب نے مزید کہا کہ ہماری حکومت میں دین کا کام ہوگا، جو پہلے بھی ہوا ہے ، پہلی سے پانچویں سے ناظرہ اور ایف اے تک قرآن کریم ترجمہ تک پڑھایا جائے گا۔

فوادچودھری

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ اگر کوئی قانونی رکاوٹ نہ ہوئی تو آج پنجاب اسمبلی تحلیل ہو جائے گی جس کے بعد خیبر پختونخوا اسمبلی کو بھی تحلیل کر دیا جائے گا، عمران خان کا ایجنڈا نئے انتخابات ہیں ، ہم انتخابات ہی چاہتے ہیں اور اسی جانب بڑھیں گے۔

پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ ملنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ بڑے دنوں بعد آج لاہور میں دھند چھٹی ہے اور بارش ہوئی جس کے بعد موسم خوبصورت ہوا، آصف زرداری ، رانا ثناء اللہ اور عطاء تارڑ کو بھی آج اس اچھے موسم میں واپس بھاگنا پڑا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ یہ لوگ کہتے تھے کہ پنجاب میں اگر تبدیلی نہ آئی تو ہم اپنا نام بدل لیں گے، انہوں نے اپنا نام کیا بدلنا ہے ہم نے ان کا نام چنوں منوں رکھ دیا ہے، یہ لوگ جس طرح آج بھاگے ہیں یہاں سے آپ سب کے سامنے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ زرداری صاحب اور دیگر رہنما پنجاب کے اقتدار کو تو نہیں لے جا سکے لیکن راستے سے نیند کی گولیاں ضرور لے کر جائیں گے، میں تحریک انصاف کے ان ممبران کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جنہوں نے اربوں کی آفرز کو ٹھکرا کر چوہدری پرویز الہیٰ پر اعتماد کا اظہار کیا۔

شاہ محمود قریشی

اس موقع پر تحریک انصاف کے وائس چئیرمین اور سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ معیشت خراب، تاجر پریشان، صنعتیں بند ہو رہی ہیں، مہنگائی 35فیصد کے قریب ، بیروزگاری بڑھ گئی ہے، لوگوں میں بےچینی اور افراتفری پیداہوچکی ہے، اس صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ نئےانتخابات ہیں، پی ڈی ایم کی قیادت عوام پر اعتماد کیوں نہیں کرنا چاہتی؟ ، ہم مطالبہ کررہےہیں کہ فوری نئےالیکشن کااعلان کیاجائے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں عوام نے عمران خان کے نمائندوں کومنتخب کیا، اگر 17جولائی کو ہمارے ارکان منتخب نہ ہوتے تو اکثریت نہ ہوتی، لوگوں کومعلوم تھا کہ عمران خان اسمبلی نہیں جائیں گے پھر بھی انہوں نے 8 میں سے 7حلقوں میں عمران خان پر اعتماد کیا۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ پنجاب پر اعتماد کے ووٹ کیلئے کوئی جعلسازی نہیں ہوئی، واضح طور پر آئینی طریقہ اختیار کیا گیا، اپوزیشن کوارکان پر نظر رکھنے کے لیے کسی نے نہیں روکا، اپوزیشن والے اپنے لوگوں کوطفل تسلیاں دے رہے ہیں اور اپنی ناکامی کے بعد اپنی خفت مٹانا چاہتے ہیں۔