لاہور : ( دنیا نیوز ) وفاقی وزیر داخلہ رانا رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ اعتماد کے ووٹ کیلئے پنجاب اسمبلی کی کارروائی دھوکے سے شروع کی گئ ہے، ہم اسے تسلیم نہیں کرتے، جو بھی نمبر شو کریں گے جعلسازی ہوگی، کوئی اعتماد نہیں کرے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سپیکر نے کہا آج کی کارروائی میں اعتماد کا ووٹ نہیں ہوگا، رات 12 بجے کے بعد دوسرا ایجنڈا جاری کیا گیا ، یہ کارروائی رولز اور آئین کے خلاف ہے، ان کےوکلا کا موقف تھا گورنرکا آرڈرغیرآئینی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ معاملہ زیر سماعت ہے یہ کس طرح اعتماد کا ووٹ لے رہے ہیں، جعلی گنتی کا پراسیس شروع کیا گیا، گزشتہ 10 سے 12 گھنٹے کی کوشش کے باوجود انکے نمبرز پورے نہیں تھے، ملک احمد خان کا پوائنٹ آف آرڈر نہیں لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جوممبرز ناراض تھے ان کوبھی یہ لائے ہیں، پرویزالہیٰ نےناراض ممبران کوحلف دیا کہ اسمبلی نہیں توڑوں گا، اب اگرپرویزالہیٰ اسمبلی نہیں توڑے گا توعمران کا بیانیہ کدھر جائے گا، یہ بھی ثابت ہوا لوگ ان سے اسمبلیاں توڑنے پر ناراض تھے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ٹریول ہسٹری والوں میں سے ایک ممبر واپس آیا ہے، اب دیکھتے ہیں یہ کتنی گنتی شوکرتے ہیں، عدالت میں ثابت کرنے کے لیے ہمارے پاس ثبوت موجود ہے، عدالت میں ان کاموقف تھا کہ گورنرکا موقف آئین کے مطابق نہیں تھا ، اب انہوں نےمعاملہ خود ابہام میں ڈالا ہے ، گورنر راج کی یہ ایک فٹ صورتحال ہے، ہم نےمعاملہ آج عدالت کےسامنے رکھنا ہے، کن لوگوں کو حاضر کر کے گنتی کی جارہی ہے یہ بھی چیک کریں گے۔
اس موقع پر مسلم لیگ ( ن ) کے رہنما ملک احمد خان نے کہا کہ آج جو کچھ ہوا یہ پنجاب اسمبلی کی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے، جس وزیراعلیٰ کے پاس اکثریت نہیں وہ براجمان رہے گا، پنجاب حکومت نے اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے اجلاس میں رولز کو بلڈوز کیا ہے، رولزمیں ووٹ کا طریقہ کار درج ہے۔
علاوہ ازیں لیگی رہنما عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پرویز الہیٰ کے پاس 181 اور 182 سے نمبرزیادہ نہیں تھے اس لیے رولزکوبلڈوزکیا، ووٹنگ کے دوران پولنگ ایجنٹس دونوں اطراف سے کھڑے کیے جاتے ہیں، پولنگ ایجنٹس مقررنہ کرکے جتنی مرضی گنتی کرالیں گے، ان کےپاس اکثریت نہیں تھی اس لیے ہم نے بائیکاٹ کیا، دھکا شاہی کی پرویزالہیٰ کوعادت پڑگئی ہے، یہ تین دن داؤ پر رہے پہلے ووٹ کیوں نہیں لیا،
عطاء تارڑ نے کہا کہ ایوان میں نوٹس سرکلویٹ نہیں کیا گیا، اس سے بہترتھا ظہورالہیٰ روڈ پراعتماد کا ووٹ لے لیتے، دھکےسے یہ الیکشن جیتنا چاہتے ہیں، مسترد کرتے ہیں، قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔