لاہور : ( دنیا نیوز ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ اگر کوئی قانونی رکاوٹ نہ ہوئی تو جمعرات ( آج ) کو پنجاب اسمبلی تحلیل ہو جائے گی جس کے بعد خیبر پختونخوا اسمبلی کو بھی تحلیل کر دیا جائے گا، عمران خان کا ایجنڈا نئے انتخابات ہیں ، ہم انتخابات ہی چاہتے ہیں اور اسی جانب بڑھیں گے۔
پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ ملنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ بڑے دنوں بعد آج لاہور میں دھند چھٹی ہے اور بارش ہوئی جس کے بعد موسم خوبصورت ہوا، آصف زرداری ، رانا ثناء اللہ اور عطاء تارڑ کو بھی آج اس اچھے موسم میں واپس بھاگنا پڑا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ یہ لوگ کہتے تھے کہ پنجاب میں اگر تبدیلی نہ آئی تو ہم اپنا نام بدل لیں گے، انہوں نے اپنا نام کیا بدلنا ہے ہم نے ان کا نام چنوں منوں رکھ دیا ہے، یہ لوگ جس طرح آج بھاگے ہیں یہاں سے آپ سب کے سامنے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ زرداری صاحب اور دیگر رہنما پنجاب کے اقتدار کو تو نہیں لے جا سکے لیکن راستے سے نیند کی گولیاں ضرور لے کر جائیں گے، میں تحریک انصاف کے ان ممبران کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جنہوں نے اربوں کی آفرز کو ٹھکرا کر چوہدری پرویز الہیٰ پر اعتماد کا اظہار کیا۔
اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے وائس چئیرمین اور سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ معیشت خراب، تاجر پریشان، صنعتیں بند ہو رہی ہیں، مہنگائی 35فیصد کے قریب ، بیروزگاری بڑھ گئی ہے، لوگوں میں بےچینی اور افراتفری پیداہوچکی ہے، اس صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ نئےانتخابات ہیں، پی ڈی ایم کی قیادت عوام پر اعتماد کیوں نہیں کرنا چاہتی؟ ، ہم مطالبہ کررہےہیں کہ فوری نئےالیکشن کااعلان کیاجائے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں عوام نے عمران خان کے نمائندوں کومنتخب کیا، اگر 17جولائی کو ہمارے ارکان منتخب نہ ہوتے تو اکثریت نہ ہوتی، لوگوں کومعلوم تھا کہ عمران خان اسمبلی نہیں جائیں گے پھر بھی انہوں نے 8 میں سے 7حلقوں میں عمران خان پر اعتماد کیا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ پنجاب پر اعتماد کے ووٹ کیلئے کوئی جعلسازی نہیں ہوئی، واضح طور پر آئینی طریقہ اختیار کیا گیا، اپوزیشن کوارکان پر نظر رکھنے کے لیے کسی نے نہیں روکا، اپوزیشن والے اپنے لوگوں کوطفل تسلیاں دے رہے ہیں اور اپنی ناکامی کے بعد اپنی خفت مٹانا چاہتے ہیں۔