تعلیم کا عالمی دن: دنیا میں 77 کروڑ 10 لاکھ افراد لکھنے پڑھنے سے قاصر

Published On 24 January,2023 03:42 pm

لاہور: (دنیا انویسٹی گیشن سیل) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے 24 جنوری کو عالمی سطح پر ’’ ورلڈ ایجوکیشن ڈے‘‘ منانے کیلئے مختص کیا گیا ہے، اس دن کو عالمی سطح پر تعلیم کے فروغ کی آگاہی کو بڑھانے کیلئے منایا جاتا ہے۔

پاکستان میں یہ دن پہلی مرتبہ 24 جنوری 2018 ء کو منایا گیا، 2015 ء میں عالمی اداروں کی جانب سے تعلیم کے فروغ پر بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ کو اس مسئلے کی طرف متوجہ کیا گیا جس پر 2018 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے "انٹر نیشنل ڈے آف ایجوکیشن " کو بطور قرارداد پیش کیا گیا جسے بعد ازاں ایک عالمی دن کے طورمنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

یونیسکو کے مطابق دنیا میں 24 کروڑ 40 لاکھ بچے سکول نہیں جاتے جبکہ 77 کروڑ 10 لاکھ افراد ایسے ہیں جنہیں بالکل بھی پڑھنا لکھنا نہیں آتا، اکنامک سروے 2022 ء کے مطابق پاکستان کی کل آبادی کے تناسب سے کل شرح خواندگی 62.8 فیصد ہے جبکہ دیہاتی علاقوں میں54 فیصد اورشہری علاقہ جات میں 77.3 فیصد ہے، پاکستان میں اب بھی 6 کروڑ سے زائد ایسے افراد ہیں جو پڑھنے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔

اگر صوبائی اعتبار سے دیکھا جائے تو پنجاب کی شرح خواندگی 66.3فیصد ، سندھ کی 61.8فیصد، خیبر پختونخوا کی 55.1 فیصد اور بلوچستان کی 54.5 فیصد ہے۔ اکنامک سروے 2022 ء کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں مردوں کی شرح خواندگی 72.5 فیصد ہے اور عورتوں کی 51.8 فیصد ہے۔

لیبر فورس سروے2018 ء اور 2019 ء کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی شرحِ خواندگی 62.4 فیصد تھی جو 2021ء میں 0.4 فیصد کے اضافے کے ساتھ 62.8 فیصد ہوگئی۔

یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2 کروڑ 28لاکھ بچے (جن کی عمر 5 سے 16 سال کے درمیان ہے) اب بھی سکولوں سے باہر ہیں جن میں 53 فیصد لڑکیاں جبکہ 47 فیصد لڑکے شامل ہیں، جنسی ، سماجی و معاشی حالات اور علاقائی رسم و رواج کی وجہ سے سندھ میں 58 فیصد لڑکیاں اور بلوچستان میں 78 فیصد لڑکیاں سکولوں سے باہر ہیں۔

پاکستان میں شرح خواندگی کو بڑھانے میں پاکستانی حکومت پچھلے کچھ سالوں سے سنجیدہ نظر آئی ہے اور اب تک پورے پاکستان بشمول آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں نوجوانوں کے لیے ایک لاکھ 70ہزار 190 سے زائد تعلیمی مراکز قائم کیے گئےہیں جن کے ذریعے 2002ء سے لیکر اب تک 39 لاکھ 80 ہزار نوجوانوں کو بنیادی تعلیم سے آراستہ کیا جا چکا ہے جن میں زیادہ تعداد خواتین کی ہے۔

حکومت پاکستان نے2002 ء میں نیشنل لٹریسی ریسورس سینٹر کے نام سے اسلام آباد میں ایک سینٹر قائم کیا جس کے تحت اب تک تعلیم، عملی زندگی میں کام آنے والی مہارتوں اور آمدنی پیدا کرنے کے طریقوں پر سو سے زائد کتابچے بنائے جاچکے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کی تنظیم یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آڈرے ازولے کے مطابق زندگی کے تمام مسائل بشمول صنفی مساوات اور غربت کا بنیادی حل تعلیم کی مساوی فراہمی ہے۔

پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کا مسئلہ صرف تعلیم کی فراہمی نہیں بلکہ ترقی یافتہ ممالک جیسی معیاری تعلیم کی فراہمی کا ہے، پاکستان کے آئین کی شق A 25 کے تحت بنیادی تعلیم حاصل کرنا ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔
 

Advertisement